Express News:
2025-11-03@05:08:28 GMT

دعائے لیلۃ القدر

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

حضرت ابُو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے رسول خدا صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’جس شخص نے ایمان کی حالت میں خلوص نیّت سے لیلۃ القدر میں عبادت کی تو اﷲ تعالیٰ اس کے گزشتہ گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں۔‘‘

(صحیح بخاری باب فضل لیلۃ القدر)

لیکن اس فضیلت کے حصول کے لیے آقائے نام دار صلی اﷲ علیہ وسلم نے دو شرطیں ذکر کی ہیں، مفہوم:

1:عبادت کرنے والا مومن ہو۔ یعنی عقیدہ صحیح ہو، اگر عقیدہ ہی غلط ہو تو ایک لیلۃ القدر نہیں ہزار لیلۃ القدر بھی عبادت کرتا رہے تو وہ محروم ہی رہے گا۔ کیوں کہ صحیح اور درست عقیدہ ہی اسلام کی اصل اور بنیاد ہے۔ اگر بنیاد ہی درست نہ ہو تو عبادت والی عمارت کیسے کھڑی ہوگی۔ یعنی عقائد اسلام کی بنیاد ہیں اگر ایک عقیدہ بھی غلط ہوگیا تو گم راہی مقدر بنے گی۔

2:عبادت کرنے والے کی نیّت درست ہو، اگر نیّت میں ریا، دکھلاوا آگیا تو رات بھر جاگنا اور عبادت کرنا کسی کام کا نہیں۔

فائدہ: اس حدیث میں اور اس طرح کی احادیث میں جو عبادت پر گناہوں کی معافی کا تذکرہ ہے اس سے مراد صغیرہ گناہ ہیں، باقی کبیرہ گناہ کی معافی کے لیے توبہ اور حقوق العباد والے گناہوں کی معافی کے لیے ان حقوق کی ادائیگی یا پھر صاحب حق سے معافی ضروری ہے، صرف عبادت سے وہ کبھی معاف نہیں ہوں گے۔

لیلۃ القدر کون سی رات ہے۔۔۔ ؟

مفہوم: ’’لیلۃ القدر کو آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘

(یعنی،21 ، 23 ، 25 ،27 ، 29 کی راتوں میں تلاش کرو۔) (صحیح بخاری)

اسی طرح کی ایک حدیث مسند احمد میں بھی ہے جس میں حضرت عبادہ رضی اﷲ عنہ نے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم سے لیلۃ القدر کے متعلق سوال کیا کہ وہ کون سی رات ہے؟ تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘

لیلۃ القدر کی مخصوص دعا:

حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، اﷲ سے یوں دعا مانگنا، مفہوم:        

’’اے پروردگار! آپ بہت معاف فرمانے والے ہیں اور معاف کرنے کو پسند بھی فرماتے ہیں، مولائے کریم مجھے معاف فرما دیں۔‘‘

 (سنن ابن ماجہ باب الدعاء بالعفو والعافیۃ)

اتنی بابرکت رات میں بھی امت کے بہت سارے افراد اعتدال کا دامن چھوڑ کر افراط و تفریط کرکے عتاب کے مستحق بنتے ہیں۔ دعا ہے کہ اﷲ ہمیں اس رات اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور شب قدر کو امت کے لیے ذریعۂ بخشش بنائے۔ آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صلی اﷲ علیہ وسلم نے لیلۃ القدر کے لیے

پڑھیں:

غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے شہریوں کو ریلیف دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جن شہریوں کو غلط ٹریفک چالان موصول ہوئے ہیں، وہ سہولت مراکز پر جاکر تصدیق کے بعد اپنے چالان منسوخ یا معاف کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس شہری کی غلطی نہ ہو، اسے کسی بھی صورت جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے چوری شدہ موٹر سائیکلوں کی برآمدگی اور اس جرم میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے مو ¿ثر اقدامات کر رہی ہے۔

آئی جی سندھ کی زیرِ صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم پر پہلا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز، ڈی جی سیف سٹی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے نظام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے، جسے شہریوں کی جانب سے مثبت ردِعمل حاصل ہو رہا ہے۔ اجلاس میں کراچی ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کے قیام کو ضروری قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ فیس لیس ای چالان کے نظام کو دیگر اضلاع میں بھی مرحلہ وار متعارف کرایا جائے گا۔

افسران نے تجویز دی کہ جب تک سیف سٹی منصوبہ مکمل طور پر فعال نہیں ہوتا، اس دوران شہر کی اہم شاہراہوں اور چوراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے یہ نظام نافذ رکھا جائے۔ آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ فیس لیس ای ٹکٹنگ نظام کا مقصد شہریوں کو شفاف سہولت فراہم کرنا، ٹریفک حادثات میں کمی اور شہری نظم و ضبط کو یقینی بنانا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • سفرِ معرفت۔۔۔۔ ایک قرآنی مطالعہ
  • غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ