Express News:
2025-07-26@05:11:33 GMT

دعائے لیلۃ القدر

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

حضرت ابُو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے رسول خدا صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’جس شخص نے ایمان کی حالت میں خلوص نیّت سے لیلۃ القدر میں عبادت کی تو اﷲ تعالیٰ اس کے گزشتہ گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں۔‘‘

(صحیح بخاری باب فضل لیلۃ القدر)

لیکن اس فضیلت کے حصول کے لیے آقائے نام دار صلی اﷲ علیہ وسلم نے دو شرطیں ذکر کی ہیں، مفہوم:

1:عبادت کرنے والا مومن ہو۔ یعنی عقیدہ صحیح ہو، اگر عقیدہ ہی غلط ہو تو ایک لیلۃ القدر نہیں ہزار لیلۃ القدر بھی عبادت کرتا رہے تو وہ محروم ہی رہے گا۔ کیوں کہ صحیح اور درست عقیدہ ہی اسلام کی اصل اور بنیاد ہے۔ اگر بنیاد ہی درست نہ ہو تو عبادت والی عمارت کیسے کھڑی ہوگی۔ یعنی عقائد اسلام کی بنیاد ہیں اگر ایک عقیدہ بھی غلط ہوگیا تو گم راہی مقدر بنے گی۔

2:عبادت کرنے والے کی نیّت درست ہو، اگر نیّت میں ریا، دکھلاوا آگیا تو رات بھر جاگنا اور عبادت کرنا کسی کام کا نہیں۔

فائدہ: اس حدیث میں اور اس طرح کی احادیث میں جو عبادت پر گناہوں کی معافی کا تذکرہ ہے اس سے مراد صغیرہ گناہ ہیں، باقی کبیرہ گناہ کی معافی کے لیے توبہ اور حقوق العباد والے گناہوں کی معافی کے لیے ان حقوق کی ادائیگی یا پھر صاحب حق سے معافی ضروری ہے، صرف عبادت سے وہ کبھی معاف نہیں ہوں گے۔

لیلۃ القدر کون سی رات ہے۔۔۔ ؟

مفہوم: ’’لیلۃ القدر کو آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘

(یعنی،21 ، 23 ، 25 ،27 ، 29 کی راتوں میں تلاش کرو۔) (صحیح بخاری)

اسی طرح کی ایک حدیث مسند احمد میں بھی ہے جس میں حضرت عبادہ رضی اﷲ عنہ نے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم سے لیلۃ القدر کے متعلق سوال کیا کہ وہ کون سی رات ہے؟ تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘

لیلۃ القدر کی مخصوص دعا:

حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، اﷲ سے یوں دعا مانگنا، مفہوم:        

’’اے پروردگار! آپ بہت معاف فرمانے والے ہیں اور معاف کرنے کو پسند بھی فرماتے ہیں، مولائے کریم مجھے معاف فرما دیں۔‘‘

 (سنن ابن ماجہ باب الدعاء بالعفو والعافیۃ)

اتنی بابرکت رات میں بھی امت کے بہت سارے افراد اعتدال کا دامن چھوڑ کر افراط و تفریط کرکے عتاب کے مستحق بنتے ہیں۔ دعا ہے کہ اﷲ ہمیں اس رات اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور شب قدر کو امت کے لیے ذریعۂ بخشش بنائے۔ آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صلی اﷲ علیہ وسلم نے لیلۃ القدر کے لیے

پڑھیں:

پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔

افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔

(جاری ہے)

26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔

دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
  • عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت