جب کھانا پکانے کے تیل کی بات آتی ہے، تو اکثر خواتین پیسے بچانے کے لیے ڈیپ فرائی آئل کو دوبارہ استعمال کرتی ہیں۔ لیکن ماہرین اس عمل کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔یہاں ہم یہ جانیں گے کہ یہ عمل آپ کی صحت کے لیے کیوں نقصان دہ ہو سکتا ہے اور اس کے بجائے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟

ماہر غذائیت کے مطابق، ڈپ فرائیڈ فوڈ آئل کو دوبارہ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں فری ریڈیکلز اور رینگڈ مادے کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس سے ٹرانس چربی کی مقدار بڑھتی ہے، جو کہ دل اور مجموعی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔’شور کی آلودگی’ کا قانون موجود ہونے کے باوجود کھلے عام لاؤڈسپیکر کا استعمال غیر قانونی ہے

جب تیل کو ڈپ فرائی کے دوران زیادہ درجہ حرارت پر گرم کیا جاتا ہے تو یہ صحت مند مائع چکنائی سے ”ہائیڈروجنیشن“ کے عمل سے گزرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ غیر صحت بخش اور ٹھوس ٹرانس چربی میں بدل جاتا ہے۔ ٹرانس چربی کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتی ہے، اور دل کی بیماریوں اور رکاوٹوں کا سبب بن سکتی ہے۔

تجارتی طور پر تلی ہوئی خوراک کو اکثر کئی بار استعمال ہونے والے تیل میں پکایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ٹرانس چربی اور آکسیڈائزڈ مرکبات کے اثرات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ یہی وہ وجوہات ہیں جن کی بنا پر باہر سے تلی ہوئی خوراک کا باقاعدگی سے استعمال دل کی صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔اگرچہ ڈپ فرائی کی ہوئی غذائیں لذیذ ہوتی ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے کے لیے بچا ہوا تیل دوبارہ استعمال کرنا صحت کے لیے مناسب نہیں ہے۔ تاہم، اگر آپ پھر بھی تیل کو دوبارہ استعمال کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں، تو ماہرین چند احتیاطی تدابیر تجویز کرتے ہیں تاکہ آپ کی صحت پر اس کا منفی اثر کم سے کم ہو۔

دوبارہ استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر

ہلکی آنچ کا استعمال کریں: تیز آنچ کے بجائے درمیانی آنچ پر تیل کو دوبارہ گرم کریں۔

دوبارہ استعمال کی حد: ایک ہی تیل کو بار بار استعمال نہ کریں۔ اسے ایک یا دو بار استعمال کرنے کے بعد ضائع کر دینا بہتر ہے۔

ٹمپرنگ کے لیے استعمال کریں: فرائی کرنے کے بجائے، آپ بچا ہوا تیل کری یا دال جیسے پکوانوں میں استعمال کر سکتے ہیں۔

معدے کے ماہر سوربھ سیٹھی کا کہنا ہے کہ کچھ تیل زیادہ درجہ حرارت پر ٹوٹ کر نقصان دہ مرکبات پیدا کرتے ہیں، اس لیے انہیں ڈیپ فرائی کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل: زیتون کا تیل پولیفینول اور وٹامن ای جیسے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو اسے کم درجہ حرارت پر کھانا پکانے کے لیے صحت بخش بناتا ہے۔ تاہم، اس کے کم اسموک پوائنٹ کی وجہ سے یہ ڈپ فرائی کے لیے مناسب نہیں ہے۔ زیادہ درجہ حرارت پر یہ خراب ہو جاتا ہے اور نقصان دہ ضمنی مصنوعات جاری کرتا ہے۔

بیجوں کا تیل (سورج مکھی، سویا بین، اور کینولا تیل): بیجوں کے تیل میں کثیر غیر سیچوریٹڈ چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو زیادہ درجہ حرارت پر جلدی آکسیڈائز ہو جاتی ہے۔ آکسیڈائزڈ تیل آزاد ریڈیکلز پیدا کرتا ہے، جو سوزش، دل کی بیماری، اور دیگر دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: زیادہ درجہ حرارت پر کو دوبارہ استعمال کرنا چاہیے ڈپ فرائی جاتا ہے تیل کو کے لیے

پڑھیں:

آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری

فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ جو سمندر حضرت موسیٰ کی اُمت کیلئے راستہ بنا فرعون اور حواری اسی میں غرق ہوئے، سچی توبہ کر لیں قدرت کاملہ سے یہی سیلاب اور بارشیں نفع بخش بن جائیں گی، آپؐ کی بعثت کا مقصد انسانوں کے اخلاق و کردار سنوارنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ فکری نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آفات اور تکالیف کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، سچی توبہ کر لیں قدرت کاملہ سے یہی سیلاب اور بارشیں نفع بخش بن جائیں گی، جو سمندر حضرت موسیٰ  ؑاور ان کے فرمانبردار امتیوں کیلئے راستہ بنا فرعون اور اس کے حواری اسی سمندر میں غرق ہو گئے۔ آپؐ کی بعثت کا مقصد انسانوں کے اخلاق و کردار سنوارنا اور انہیں گناہوں کی زندگی سے تائب کرنا تھا۔ انہوں نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اخلاق رذیلہ غلبہ پا لیں تو پھر آسمان سے آفات نازل ہوتی ہیں اور انسانی نظم و نسق، معیشت اور معاشرت کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ آج عالم اسلام وسائل کی کثرت کے باوجود انجانے خوف، عدم استحکام، بے اطمینانی اورآفات سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اُمت بدامنی، بیروزگاری، قدرتی آفات، غربت، بھوک، انجانے دشمن کی دہشت کے خوف میں مبتلا ہے مگر اس کے باوجود کوئی اصلاح احوال کی طرف متوجہ ہونے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپؐ نے زندگی کے ہر شعبہ میں اچھے اخلاق کی ترغیب و تعلیم دی اور ہر اس عادت اور عمل سے منع فرمایا جو اللہ کی نافرمانی، فرائض و واجبات کی ادائیگی سے روکے اور دلوں کو فساد اور بگاڑ کا مسکن بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال سیلاب آتے ہیں، لاکھوں لوگوں کامال و اسباب پانی میں بہہ جاتا ہے، پل جھپکتے محلات والے سڑکوں پر آ بیٹھتے ہیں، مشکل کی گھڑی میں لوگ رو رو کر دعائیں مانگتے ہیں مگر کتنے لوگ ہیں جو ان آزمائشوں کے بعد سچے دل کے ساتھ اصلاح احوال اور اللہ کی طرف لوٹ جانے کا مصمم عہد کرتے ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا آئی اور اس نے زندگی کا پہیہ جام کر دیا، لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہو گئے، لوگ بیماریوں کی وجہ سے مرنے لگے، ہر طرف خوف اور یاس کا عالم تھا، سوال یہ ہے کہ وباء کے خاتمے پر من حیث الجموع کتنے لوگ تائب ہوئے اور انہوں نے گناہ کی زندگی کو ترک کرنے کا ارادہ کیا؟ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اللہ کی طرف نہیں لوٹیں گے، گناہوں سے تائب نہیں ہوں گے تو پھر قدرتی آفات اور سیلاب مسلط ہوتے رہیں گے اور دشمن کا خوف ہماری نیندوں کو اُڑائے رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • پائیکرافٹ کو ہٹانے کے سوا راستہ نہیں، پی سی بی کا سخت مؤقف کیساتھ آئی سی سی کو دوبارہ خط، آج فیصلہ متوقع
  • قطر ہمارا قریبی اتحادی ہے‘اسرائیل دوبارہ حملہ نہیں کرئے گا.صدرٹرمپ
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
  • اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: ٹرمپ
  • قطر ہمارا اتحادی، اسرائیل دوحہ پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: امریکی صدر کی یقین دہانی
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
  • آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری
  • اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ