رجب بٹ کے خلاف 295 سی کی توہین کا مقدمہ، ڈکی بھائی بھی میدان میں کود پڑے
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
پاکستانی یوٹیوبر اور وی لاگر رجب بٹ کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا جس کی ایف آئی آر میں پیکا ایکٹ اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے اپنے بیانات سے دفعہ 295 اے اور 295 سی کی توہین کی ہے۔
اس تنازعے کے بعد رجب بٹ عمرہ کرنے مکہ مکرمہ پہنچے اور خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر ویڈیو بنائی جس میں انہیں حالتِ احرام میں معافی مانگتے ہوئے دیکھا گیا جس پر ساتھی یوٹیوبرز ان کے حق میں سامنے آ گئے۔
معروف یو ٹیوبر ڈکی بھائی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رجب بٹ نے اسلام کے خلاف کچھ نہیں کہا ان پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ وہ بیرون ملک چلا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’میں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا‘، یو ٹیوبر رجب بٹ نے خانہ کعبہ کے سامنے معافی مانگ لی
ان کا کہنا تھا کہ جعلی اسلامی کارڈ محض ڈرامے بازی ہے، جو لوگ رجب بٹ کو قتل کرنے کا ٹرینڈ چلا رہے ہیں یہ عاشق رسول ﷺ نہیں ہیں۔ ڈکی بھائی نے کہا کہ اسلام ہمیں شائستگی کا درس دیتا ہے، اسلام میں ایسا کہیں نہیں لکھا کہ آپ الزام لگا کے دوسرے شخص کی زندگی تباہ کر دیں۔
ڈکی بھائی نے مزید کہا کہ اللہ نے رجب بٹ کو شاید اتنا گناہ نہ دیا ہو جتنا لوگوں نے ان کو دے دیا ہے۔ انہوں نے رجب بٹ کے اظہار یکجہتی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں ایسی کوئی نوبت ہی نہ آئے کہ آپ کو پاکستان میں ڈر کر رہنا پڑے یا بیرون ملک منتقل ہونا پڑے۔
View this post on Instagram
A post shared by Socialdicted (@socialdicted01)
واضح رہے کہ رجب بٹ نے اپنے بیانات پر خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر کہا تھا کہ ’میری جان، مال، والدین، اولاد اور خون کا ایک ایک قطرہ نبی پاک ﷺ پر قربان ہے۔ میں حلف لے کر کہتا ہوں کہ میں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھ سے جو بھی لا علمی میں ہوا اس کے لیے پہلے بھی معذرت کی تھی اور ایک بار پھر آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ اپنے دلوں کو میرے لیے صاف کر لیں‘۔
رجب بٹ نے کہا کہ ’میری تمام علمائے کرام، حکومت پنجاب اور پاک فوج سے گزارش ہے کہ اس معاملے پر نظر ثانی کی جائے اور مجھے انصاف دلوایا جائے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ویل چیئر پر عمرہ کیوں کیا؟ صارفین کی رجب بٹ پر تنقید
انہوں نے مزید کہا کہ ’جس نمبر کی دفع مجھ پر لگائی جا رہی ہے میں نے اپنے وی لاگ میں بھی بتایا تھا کہ 295 مجھ پر جھوٹی لگائی گئی ہے لیکن جھوٹا لفظ کاٹ کر دو 295 پر فتویٰ دے دیا گیا، لیکن میں پھر بھی اس پاک جگہ پر کھڑا ہو کر سب سے معذرت کرتا ہوں‘۔
واضح رہے کہ مشہور یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دفعہ 295 سی کی مبینہ توہین کے الزام میں تھانہ نشتر کالونی لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہری نے رجب بٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی ایک ویڈیو میں ان کے مذہبی جذبات اور توہین مذہب سے متعلق تعزیراتِ پاکستان کے دفعہ 295 سی کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
رجب بٹ پاکستان کے ایک مشہور یوٹیوبر ہیں، ان کے یوٹیوب پر 60 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
295 اے 295 سی توہین مذہب ڈکی بھائی رجب بٹ یو ٹیوبرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 295 اے توہین مذہب ڈکی بھائی یو ٹیوبرز ڈکی بھائی رجب بٹ کے انہوں نے کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد میں شوہر کے سامنے خاتون کے مبینہ گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا جب کہ گھناؤنے فعل میں ملوث 2 ملزمان پہلے ہی مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پنچ پلہ کے قریب پولیس گشت پر تھی کہ ملزم کے ساتھیوں نے پولیس وین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
گینگ ریپ کا دوسرا ملزم لئیق عرف لئیقی 2 روز قبل مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔
پولیس کے مطابق پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوٹ نانک کے قریب چھاپہ مارا تو انہوں نے پولیس پر فائرنگ کردی، جواب میں پولیس نے بھی اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے نتیجے میں ملزم اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق ملزم کی لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا، ملزم لئیق نے اپنے دو ساتھیوں اکرام مانگٹ اور خاور کے ساتھ مل کر خاتون سے اس کے خاوند کے سامنے باری باری جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا تھا۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق ملزمان کا چوتھا ساتھی چاند جنسی زیادتی کی وڈیو بناتا رہا، واقعہ ڈیرھ ماہ قبل مانگٹ اونچا کے علاقہ میں ہوا۔ واقعے کا ۔مقدمہ درج ہونے کے بعد چاروں ملزمان فرار ہوگئے تھے۔
گینگ ریپ کیس کا ایک ملزم خاور گزشتہ روز پولیس ریڈ کے دوران مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا، ایک ملزم لئیق آج مبینہ پولیس مقابلہ میں مارا گیا جب کہ اس کے 2 ساتھی ملزمان فرار ہو گئے۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
2 جون کو حافظ آباد کے میں درج ہونے والے مبینہ گینگ ریپ کے مقدمے کی ایف آئی آر کے مطابق خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان نے دونوں میاں بیوی سے بھی مبینہ طور پر اسلحہ کے زور پر جنسی عمل کروایا، اس کی بھی ویڈیو بنائی اور فرار ہو گئے۔
مقامی پولیس نے کہا کہ واقعہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے قبل پیش آیا لیکن گینگ ریپ کا شکار خاتون کے شوہر کے جانب سے مقدمے کا اندراج اس وقت کروایا گیا جب ملزمان کی جانب سے مبینہ گینگ ریپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی۔
مقدمے کے اندراج کے اگلے ہی دن 4 جون بروز بدھ کو مقامی پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا اور پھر اسی رات ملزم کی پراسرار حالات میں ہلاکت ہوئی۔
سی ٹی ڈی حافظ آباد کے انچارج اعجاز احمد نے کہا تھا کہ ’ملزم کو حراست میں لینے کے بعد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم انھیں اپنے ساتھ لیکر جا رہی تھی کہ راستے میں ملزمان نے اپنے ساتھی کو چھڑانے کے لیے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔
اس واقعے سے متعلق حافظ آباد کے تھانہ کسوکی میں درج ایف آئی ار میں مدعی مقدمہ نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ 25 اپریل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنی بہن کو ملنے کے لیے موٹر سائیکل پرنوشہرہ ورکاں گئے جب کہ گھر واپسی پر شام ہو گئی تھی اور راستے میں ان کی بیوی ایک شوگر مل کے پاس رفع حاجت کے لیے موٹرسائیکل سے اتریں۔
ایف آئی ار کے مطابق اسی اثنا میں ایک شخص نے مدعی مقدمہ سے شام کے وقت اس جگہ پر رکنے کی وجہ پوچھی جس پر انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی رفع حاجت کے لیے گئی ہے تو اسی وجہ سے وہ یہاں پر رکے ہوئے ہیں۔
مدعی مقدمہ کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران میں ملزم کا ایک اور ساتھی بھی وہاں پر آگیا اور اس کے کچھ دیر بعد ہی ملزمان کا تیسرا ساتھی بھی وہاں پہنچ گیا۔
اس واقعے کی ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے دعویٰ کیا کہ ملزمان ان دونوں میاں بیوی کو کچھ فاصلے پر واقعہ قبرستان کے پاس لے گئے جہاں پر ان مسلح ملزمان نے دونوں میاں بیوی کو برہنہ کر دیا۔
مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ملزمان نے (مدعی مقدمہ) کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیوی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جبکہ مدعی مقدمہ ایسا نہ کرنے کے حوالے سے ملزمان کی منتیں بھی کرتے رہے لیکن ملزمان باز نہ آئے اور ان کی بیوی کو ریپ کا نشانہ بناتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان جب اس خاتون کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا رہے تھے تو ان کا ایک ساتھی اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔