آئی ایم ایف سے منظوری: حکومت نے بجلی سستی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی جس پر نیپرا اتھارٹی 4 اپریل کو درخواست پر سماعت کرے گی۔
حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل تا جون 2025 کے لیےکرنےکی تجویز دی ہے جب کہ کے الیکٹرک سمیت تمام کمپنیوں پر کمی کا اطلاق کرنےکی درخواست کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت اپریل تا جون کے لیے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سبسڈی فراہم کرے گی جس کی آئی ایم ایف کی جانب سے بھی منظوری دی جاچکی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حکومت نے
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔