کراچی: میاں بیوی حادثے میں جاں بحق، ملزم کا 3 دن کا جسمانی ریمانڈ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
کراچی میں گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کے جاں بحق ہونے کے کیس میں ملزم انیق کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں شارع فیصل پر گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کے جاں بحق ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے کار کی ٹکر سے 2 لوگوں کو ہلاک کیا ہے۔
عینی شاہد کے مطابق کار نے میرے سامنے موٹرسائیکل سوار مرد اور خاتون کو ٹکر ماری۔
عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کیا ہے؟ ملزم نے بتایا کہ میری عمر 16 سال ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی عمر 17 سال ہے۔
کراچی کی مقامی عدالت نے ملزم انیق کی صحیح عمر کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اسے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ گاڑی کا مالک کہاں ہے اسے بھی پیش کیا جائے اور بتایا جائے کہ مالک نے ایک نابالغ کو گاڑی کیوں دی؟
ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ گاڑی میرے دوست کی تھی اور اسے میں چلا رہا تھا۔
مدعیٔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سڑکوں پر ریس لگا رہا تھا۔
اس پر ملزم کے وکیل نے کہا کہ اگر ملزم ریس لگا رہا تھا تو دوسری گاڑیاں کہاں ہیں؟
عدالت نے وکلاء کی آپس میں تلخ کلامی پر برہمی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میاں بیوی کی ٹکر سے نے عدالت بتایا کہ عدالت نے
پڑھیں:
پنڈی میں خاتون کا قتل: لاش قبرستان پہنچانے والا رکشہ برآمد، ملزم نے پولیس کو کیا بتایا؟
راولپنڈی : پولیس نے جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی شادی شدہ خاتون کی لاش منتقلی کے دوران استعمال ہونے والا رکشہ برآمد کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق لاش منتقلی کے دوران استعمال ہونے والا رکشہ گرفتار ملزم خیال محمد کی نشاندہی پر برآمد کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزم نے لاش رکشے میں ڈال کر قبرستان منتقلی کا اعتراف کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ جرگہ سربراہ کی ہدایت پر لاش منتقلی کے لیے رکشہ منگوایا گیا تھا جسے خاتون کی لاش منتقلی کے بعد خفیہ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب پولیس نے برآمد ہونے والے رکشے کو تھانہ پیرودھائی منتقل کردیا جب کہ ڈرائیور خیال محمد جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔
کیس کا پس منظر
راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی خاتون اور عثمان کا نکاح 12 جولائی کو مظفر آباد میں ہوا، مقتولہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہو کر مرضی سے نکاح کا بیان بھی دیا تھا جب کہ مقتولہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ پہلا شوہر اسے زبانی طلاق دے چکا ہے۔
عثمان کے والد نے بتایا کہ نکاح کے 4 دن بعد مسلح افراد نے دھمکیاں دیں پھر کہاکہ نکاح ہوگیا ہے تو لڑکی واپس کر دو ، اسے باضابطہ رخصت کريں گے، وہ لوگ لڑکی کو لے گئے ، پھر پتا چلا کہ اسے قتل کر دیا گیا ہے۔