اے ٹی ایم استعمال کرنے والوں کیلئے بری خبر
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)آج کے جدید دور میں لوگ بینک سے رقم نکلوانے کے بجائے اے ٹی ایم پر زیادہ انحصار کرتے ہیں، مگر اب بھارت میں اے ٹی ایم سے بار بار پیسے نکالنے کے عادی افراد کیلئے ایک بری خبر سامنے آگئی ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم مئی 2025 سے اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے پر زیادہ چارجز کاٹے جائیں گے، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے بھی بینکوں کو اے ٹی ایم انٹرچینج فیس میں اضافے کو منظوری دے دی گئی ہے،رپورٹس کے مطابق اب ہوم بینک نیٹ ورک کے علاوہ اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا یا بیلنس چیک کرنا پہلے کے مقابلے میں مہنگا ثابت ہونے والا ہے۔
پہلے جب صارفین ہوم بینک کی جگہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے رقم نکلواتے تھے تو 17روپے کی کٹوتی ہوتی تھی، جو کہ اب اضافے کے ساتھ 19 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے بیلنس چیک کرنے پر پہلے 6 روپے کاٹے جاتے تھے جسے بڑھا کر اب 7 روپے کردیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے ٹرانجیکشن فیس تبھی وصول کی جائے گی، جب فری ٹرانجیکشن کی لمٹ ختم ہو جائے گی۔
بھارت کے میٹرو شہروں میں ہوم بینک کے علاوہ دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے فری ٹرانجیکشن کی لمٹ 5 ہے جبکہ غیر میٹرو شہروں میں فری ٹرانجیکشن کی لمٹ 3 ہے،بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این ٹی پی سی) کے ذریعہ بھیجے گئے اے ٹی ایم فیس میں اضافے کی تجویز کو آر بی آئی کی جانب سے بھی منظور کرلیا گیا ہے۔
نیہا ککڑ میوزک کنسرٹ کے دوران کیوں روئی تھیں؟ گلوکارہ نے سچ بتادیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے اے ٹی ایم سے
پڑھیں:
سانحہ سوات، کوتاہیاں ہوئیں: چیئرمین انسپکشن ٹیم، غفلت برتنے والوں کا تعین کیا جائے: پشاور ہائیکورٹ
پشاور(آئی این پی )پشاور ہائیکورٹ میں سانحہ سوات کیس کی سماعت کے دوران انکوائری کمیٹی کے چیئرمین نے اہم پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے متعدد کوتاہیاں سامنے آئی ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سات روز کے اندر تفصیلی انکوائری رپورٹ مکمل کر کے ذمہ داران کے نام سامنے لائے جائیں گے۔چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ ایس ایم عتیق شاہ نے چیئرمین انکوائری کمیٹی سے استفسار کیا کہ کیا واقعے کی انکوائری کی گئی ہے، جس پر چیئرمین نے بتایا کہ سانحے کے بعد سوات کا دورہ کیا گیا ہے اور رپورٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔عدالت نے کمشنر ملاکنڈ اور آر پی او ملاکنڈ کو ہدایت کی کہ وہ بھی اپنی رپورٹیں باقاعدہ طور پر عدالت میں جمع کرائیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سیاحوں کی حفاظت کے لیے کیے گئے اقدامات سے متعلق الگ رپورٹ بھی جمع کرائی جائے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سانحے کے دن خیبر پی کے، کے دونوں ہیلی کاپٹرز صوبے میں موجود تھے، جبکہ ایوی ایشن رپورٹ کے مطابق اس دن پرواز ممکن تھی، لیکن ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا گیا۔عدالت نے اس پر نوٹس لیتے ہوئے ہیلی کاپٹر کی دستیابی، استعمال میں تاخیر، سیاحوں کی حفاظت اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ معاملہ عوامی اہمیت کا حامل ہے اور سانحے کی اصل وجوہات جاننے کے لیے تمام پہلوں کو باریک بینی سے جانچا جائے گا۔ عدالت نے نوٹس لیتے ہوئے ہیلی کاپٹر کی دستیابی، استعمال میں تاخیر، سیاحوں کی حفاظت اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔