کراچی:

پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ون ڈے ٹیم ٹی ٹوئنٹی سے بہتر ہے اس لیے اچھے نتائج دے گی۔

نیوزی لینڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ ون ڈے ٹیم محمد رضوان، بابراعظم اور تجربہ کار بولرز کی وجہ سے بہتر ہے۔

قومی ہیڈ کوچ نے کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی سیریز کی طرح بولنگ فرینڈلی پچز پر فاسٹ بولرز کامیاب ہوں گے، حارث روف نے ان پچز پر خود کو ثابت کیا ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے کنڈیشنز بہت چیلنجنگ تھیں، مجھے پوری امید ہے ٹی ٹوئنٹی کے یہی پلیئرز برصغیر کی پچز پر بہترین ہوں گے۔

ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ فخر زمان اور صائم ایوب کے آنے اور پی ایس ایل کے بعد اچھی ٹی 20 ٹیم بن جائے گی۔       

واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ون ڈے کل نیپیئر میں کھیلا جائے گا، پاکستانی وقت کے مطابق میچ رات 3 بجے شروع ہوگا۔

خراب موسم اور بارش کے باعث قومی ون ڈے اسکواڈ کی آپشنل انڈور پریکٹس ہوئی۔ بیٹرز نے نیٹس میں تھرو ڈاؤن پر بیٹنگ مشقیں کیں۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریزٹ رافی کی رونمائی بھی ہوئی۔ قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور کیوی کپتان نے ٹرافی کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عاقب جاوید نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی

پڑھیں:

9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

— فائل فوٹو 

سپریم کورٹ نے صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

عدالت میں 9 مئی کیسز میں صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہوئی ہے۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ریمانڈ کے خلاف درخواست میں لاہور ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو کیس سے بری کر دیا ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چُکیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے، آپ اب یہ کیس کیوں چلانا چاہتے ہیں؟

پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلہ دیا اور صنم جاوید کو بری کیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے یہ سن کر کہا کہ میرا اس حوالے سےفیصلہ موجود ہے کہ ہائی کورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں، اگر ہائی کورٹ کو کوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہو رہی ہے تو اختیارات استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

ہم کسی بھی ادارے کے خلاف نہیں ہیں، صنم جاوید

بھلوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد غیر جمہوری سسٹم کے خلاف ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ناانصافی ہو تو اس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے جسٹس ہاشم کاکڑ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتی۔

جس پر جسٹس صلاح الدین نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کریمنل اپیل میں ہائی کورٹ کے پاس تو سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔

وکیلِ صفائی نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں ریمانڈ کے ساتھ بریت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 1 سال بعد یاد آیا کہ صنم جاوید نے جرم کیا ہے؟ کیا معلوم کل آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9 مئی کے کیسز میں شامل کر دیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شریکِ ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے آپ کو بھی معلوم ہے، اس کیس میں جو کچھ ہے بس ہم کچھ نہ ہی بولیں تو ٹھیک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
  • الیکشن میں بطور ریٹرننگ افسر دھاندلی کے مرتکب سول جج کی برطرفی کا فیصلہ درست قرار
  • دورہ نیوزی لینڈ؛ تماشائیوں سے کیوں لڑے، خوشدل نے راز سے پردہ اٹھادیا
  • شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ،بہتر ہوتا شواہد  پیش  کئے جاتے، سعد رفیق
  • بڑھتے زرمبادلہ کے ذخائر، بہتر کریڈٹ ریٹنگ، مہنگائی میں کمی اہم کامیابیاں: وزیر خزانہ
  • سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنا ناممکن ہے، سنگین نتائج ہوں گے، سفارتی ماہرین
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہروں کے مسئلے پر ڈرامے کررہی ہیں: فیصل جاوید
  • 9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام