امام الحق کو پہلے ون ڈے میں کیوں پلئینگ الیون کا حصہ نہیں بنایا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق کو نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں پلئینگ الیون کا حصہ نہ بنانے کی وجہ سامنے آگئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اوپنر امام الحق کو گزشتہ روز پریکٹس سیشن کے دوران انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے باعث انہیں پلئینگ الیون کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
امام الحق کو ٹریننگ سیشن کے دوران پاؤں پر گیند لگی تھی جس کے باعث انکے ٹشوز پر چوٹ آئی تھی۔
مزید پڑھیں: اپنے ہی ملک کیخلاف ڈیبیو پر تیز ترین نصف سینچری جڑدی
اوپنر کی انجری کا اسکین کروایا گیا ہے تاہم رپورٹس سامنے آنے کے بعد مزید اَپ ڈیٹس فراہم کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: پہلا ون ڈے؛ پاکستانی بالرز نے ایک اور ناپسندیدہ ریکارڈ بنواڈالا
واضح رہے کہ امام الحق نے چیمپئینز ٹرافی 2025 فخر زمان کی انجری کے بعد اسکواڈ میں واپسی کی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امام الحق کو
پڑھیں:
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا آغا سید مجتبٰی الموسوی نے حضرت امام زین العابدین (ع) کے سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امام زین العابدین (ع) نے اپنے کردار و عمل سے معرکہ کربلا کے فکر و پیغام کو جاویدان کردیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
اسلام ٹائمز۔ سید الساجدین حضرت امام زین العابدین (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی بھر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے کا سب سے بڑا اجتماع شالیمار سرینگر میں منعقد ہوا جہاں مجلس حسینی کے بعد عظیم الشان جلوس ذوالجناح انجمن شرعی شعیان کے سربراہ مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی قیادت میں برآمد ہو کر امام باڑہ گلشن علی شالیمار میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقعہ پر باغ زینب شالیمار میں عزاداروں کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے مولانا آغا سید مجتبٰی الموسوی الصفوی نے حضرت امام زین العابدین (ع) کے سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ امام زین العابدین (ع) نے اپنے کردار و عمل سے معرکہ کربلا کے فکر و پیغام کو جاویدان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امام سجاد (ع) جیسی برگزیدہ شخصیت پیغام کربلا کی ترویج کے لئے میسر نہ ہوتی تو شہداء کربلا کی عظیم قربانیاں محض ایک داستان کی صورت میں تاریخ اسلام میں رقم ہوچکی ہوتی اور پیغام عاشورا ایک تحریک کی شکل میں رواں دواں نہ ہوتا۔مولانا آغا سید مجتبٰی نے کہا کہ ائمہ معصومین (ع) کی جدوجہد کا بنیادی ہدف دین و شریعت کو اپنی حقیقی شکل میں رہتی دنیا کے لئے محفوظ کرنا تھا، وقت کے حکمرانوں سے معصومین (ع) کی مخاصمت کی بنیادی وجہ یہی تھی کہ حکمرانوں کی پالیسیاں دین و شریعت کے منافی ہوا کرتی تھیں اور ائمہ معصومین حکمرانوں کو جرأت مندی کے ساتھ ٹوکتے رہتے تھے۔ یہی روش حضرت امام زین العابدین (ع) کی شہادت کا بنیادی سبب تھا۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ کربلا کے بعد حضرت امام زین العابدین (ع) کی تمام تر توجہ شہداء کربلا کے مقدس نصب العین کی تشہیر و ترویج کی طرف مبذول ہوئی۔ اس سلسلے میں امام عالیمقام (ع) نے حکومت وقت کے خونین عزائم کے باوجود جرأت مندانہ طور پر امت مسلمہ کو عاشورائے حسینی کے پیغام و فکر سے روشناس کرایا۔ آغا سید مجتبٰی کہا کہ شہداء کے قربانیوں کا تقدس اور شہداء کے نصب العین کی حفاظت امام سجاد (ع) کے سیرت و کردار کا وہ روشن پہلو ہے جو برسر جدوجہد مظلوم اقوام کے لئے مشعل راہ ہے۔