لاپتہ نرس کا فون نمبر نہ لینے پر تفتیشی افسر کی سرزنش
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ----فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے 24 اپریل تک لاپتہ افراد کے حوالے سے تحقیقاتی پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے سماعت ہوئی، جس میں جسٹس ظفر احمد راجپوت نے شناختی کارڈ اور فون نمبر حاصل کرنے کے لیے عدالتی عملے کو ہدایت کر دی۔
سماعت کے دوران جسٹس ظفر راجپوت نے کہا ہے کہ ہر لاپتہ شہری کی درخواست کے ساتھ شناختی کارڈ اور فون نمبرز بھی حاصل کیے جائیں، کئی کئی ماہ گزر نے کے باوجود تفتیشی افسران بنیادی معلومات حاصل نہیں کر پاتے۔
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں فریقین سے 16 اپریل تک جواب طلب کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موبائل فون کسی بھی شہری کی لوکیشن جاننے کے لیے انتہائی اہم ڈیوائس ہے۔
عدالتِ عالیہ میں آج ہونے والی سماعت کے دوران کراچی کے علاقے اقبال مارکیٹ سے لاپتہ نرس کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتہ خاتون کے کوائف معلوم کیے ہیں اور اقدامات کر رہے ہیں۔
جس پر عدالت کی جانب سے ریمارکس میں کہا گیا ہے کہ پسند کی شادی کے پہلو کا بھی جائزہ لیا جائے اور موبائل فون ڈیٹا سے بھی مدد لی جائے۔
تفتیشی افسر نے جواب دیتے ہوئے بتایا ہے کہ موبائل فون کا نمبر فراہم نہیں کیا گیا۔
جس پر عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ فون نمبر فراہم نہیں کیا گیا یا آپ نے حاصل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاپتہ افراد ہائی کورٹ فون نمبر
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 2025 کے ابتدائی نتائج کے مطابق کراچی کے طلبہ نے سندھ بھر میں نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے پہلی تینوں پوزیشنز اپنے نام کر لیں جبکہ ٹاپ ٹین میں شامل 124 امیدواروں میں سے 41 کا تعلق بھی کراچی سے ہے۔
ابتدائی نتائج میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ سندھ کے مختلف تعلیمی بورڈز سے اے ون اور اے گریڈ لینے والے طلبہ کی بڑی تعداد ایم ڈی کیٹ میں کامیاب نہ ہو سکی۔ رپورٹ کے مطابق ایم بی بی ایس کے لیے 56 فیصد امیدوار ناکام ہوئے جبکہ بی ڈی ایس کے ٹیسٹ میں 48 فیصد امیدوار مطلوبہ نمبر حاصل نہیں کر سکے۔ ایم بی بی ایس میں 14300 امیدوار 55 فیصد یعنی 99 یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب قرار پائے جبکہ بی ڈی ایس کے لیے 17123 امیدوار 50 فیصد یعنی 90 یا اس سے زائد نمبر حاصل کر کے پاس ہو سکے۔
نتائج میں بتایا گیا کہ کراچی ضلع غربی کے سید محمود خان ولد عدالت خان نے 180 میں سے 175 نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ کورنگی کراچی کے فیصل اشرف خان ولد نوید اشرف اور قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری 174 نمبر کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ اسی طرح کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں، کورنگی کی ماہ نور شاہنواز اور حیدرآباد کی حرا عابد نے 173 نمبر لے کر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔
وائس چانسلر آئی بی اے سکھر ڈاکٹر آصف شیخ کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025 کے عارضی نتائج جاری کر دیے گئے ہیں اور یکم نومبر شام 5 بجے تک امیدواران کو شکایات درج کرانے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ حتمی نتائج اتوار کی شام جاری کیے جائیں گے۔