لاہور کے مختلف مقامات سے 5افراد کی لاشیں برآمد،دو رکشہ ڈرائیور دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء)صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف مقامات سے 5افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ایدھی فائونڈیشن کے ترجمان کے مطابق مصری شاہ تیزاب احاطہ کے قریب 60سالہ رکشہ ڈرائیور حرکت قلب بند ہونے سے جاں بحق ہو گیا،متوفی کی شناخت 60سالہ محمد احمد کے نام سے ہوئی جو منچن آباد بہاولنگر کا رہائشی تھا۔
شفیق آباد کے علاقے سے بیہوشی کی حالت میں ملنے والا 75سالہ بزرگ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔(جاری ہے)
مزنگ ٹیمپل روڈ سے 25سالہ نوجوان فٹ پاتھ کنارے مردہ حالت میں ملا جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔سبزہ زار پی بلاک کے گھر سے ڈھانچہ نما لاش برآمد ہوئی ہے ، متوفی بظاہر نشے کا عادی معلوم ہوتا ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی ۔باٹا پور ، دھوبی محلہ میں42سالہ موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہو گیا،رکشہ ڈرائیور اچانک دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا،متوفی کی شناخت علی شیر کے نام سے ہوئی جو موہلنوال لاہور کا رہائشی تھا۔پولیس اور تحقیقاتی اداروں کی کارروائی کے بعد میتوں کو ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رکشہ ڈرائیور کی شناخت
پڑھیں:
نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان
وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا، یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ نہروں کی تعمیر کے معاملے پر کراچی کی سٹی کورٹ میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں ہڑتال کی ہے، آج صبح وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے جس کے بعد عدالت کے باہر سائلین کا رش لگ گیا اور عدالتی کارروائی معطل ہوگئی۔ سندھ بار کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کینالز کی تعمیر کے حوالے سے وکلا برادری کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ سندھ بار کونسل نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے نہروں کے معاملے پر کراچی میں بھی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ سٹی کورٹ میں بار کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس کے دوران قائم مقام جنرل سیکریٹری کراچی بار عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ 6 ماہ سے ایک تحریک چلا رہی ہے، کراچی بار نے 4 مسائل سامنے رکھے تھے، اس میں 2 مسئلے بہت اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مطالبات میں 6 کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ کے حوالے سے تحفظات واضح ہیں، ہمارے پر امن اور آئینی مطالبے کو مسترد کیا گیا۔ عمران عزیز نے کہا کہ 5 دن ہوچکے ہیں، خیرپور میں ببر لو بائی پاس پر دھرنا جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان کیا گیا، ایک دھرنا کموں شہید ، دوسرا کشمور اور تیسرا کراچی میں ملیر کورٹ کے باہر دیا جائے گا۔