وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتا۔ آٹھ جولائی کے اجلاس کے منٹس درست نہیں۔ کہا ملک میں نئی کینالز کے لیے پانی دستیاب نہیں، ہماری حمایت کے بغیر وفاقی حکومت نہیں چل سکتی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی کمی ہوئی ہے، نگراں حکومت میں چولستان کو آباد کرنے کیلئے نئی نہروں کا فیصلہ ہوا، جبکہ جنوری میں پنجاب حکومت نے پروپوزل بنایا۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پروپوزل میں چولستان کو آباد کرنے کا ذکر تھا، 17جنوری 2024 کو معاملہ ارسا میں گیا، جس کے بعد ارسا نے اس منصوبے کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ ایکنک میں چولستان کے نام کے بغیر6 کینال معاملہ آیا، کینال کا معاملہ آیا تو سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا، ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صدر آصف زرداری کی زیرصدارت میٹنگ ہوئی، صدر کو کہا گیا کہ آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیںگے، صدر زرداری نے کہا اچھی بات ہے صوبوں سے بات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میٹنگ کے جو منٹس جاری کیے گئے وہ غلط تھے، صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مںظوری نہیں دی، صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی مںظوری دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پانی کا مسئلہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، دریائے سندھ میں بھی پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہے، محکمہ ایریگیشن سندھ متحرک ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دریا پر کوئی کچھ بنالے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر وفاقی حکومت نہیں چل سکتی ہے، سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے، صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں واضح کہا دریائے سندھ پر نئی کینالز پر اعتراض ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے، ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا، بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے۔

 

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نئی کینالز نے کہا کہ معاملہ ا شاہ نے

پڑھیں:

پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع

پاکستان کیلیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری کے معاملے پر آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبرمیں ہوگا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کےدسمبر میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے ای ایف ایف پروگرام کےتحت ایک ارب ڈالرکی تیسری قسط کی منظوری دی جائےگی۔ اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ کی مدمیں 20 کروڑ ڈالر بھی منظور کیے جائیں گے۔ یہ اضافی فنڈز کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ کے تحت حاصل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ 15 اکتوبرکوطےپایا تھا، جس کے بعد امید ہے کہ جاری قرض پروگرام کےتحت اگلی قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • امریكی انخلاء كیبعد ہی ملک كو ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکتا ہے، عراقی وزیراعظم
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • سندھ میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے لے کر نیچے تک لوٹ مار جاری،حافظ نعیم
  • کرپشن سے پاک پاکستان ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے، کاشف شیخ
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع