وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ٹیلیفونک رابطہ، عیدالفطر کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے امیر، عزت مآب شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور انہیں عیدالفطر کے پُرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان اور قطر کے درمیان قریبی اور دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی، اقتصادی، اور ثقافتی سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیرِ اعظم اور امیر قطر کے مابین اہم عالمی و علاقائی امور پر بھی گفتگو ہوئی، وزیرِ اعظم نے غزہ میں امن کے قیام کیلئے امیر قطر کے سرگرم و مؤثر کردار اور خصوصی کوششوں کی تعریف کی.
بیان کے مطابق عزت مآب شیخ تمیم بن حمد الثانی نے وزیراعظم کی جانب سے عید کی مبارکباد کو قبول کرتے ہوئے پاکستانی عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
امیر قطر نے وزیرِ اعظم کے دورہ قطر کے دوران منظر آرٹ گیلیری کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت پر اظہار تشکر کیا جب کہ وزیرِ اعظم نے اس نمائش کے انعقاد اور خصوصی دعوت پر امیر قطر اور عالی مرتبت شیخہ المیاسہ کا شکریہ ادا کیا۔
قطر کے امیر نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ پاکستان میں قطری سرمایہ کاری اور نجی شعبے کے تعاون کے فروغ کیلئے اعلی سطح قطری وفد عید کے فوری بعد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
وزیرِ اعظم نے پاکستان قطر ثقافتی تعاون اور دونوں ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات کی تاریخ پر لاہور میں ایک نمائش کے انعقاد کی تجویز دی جس کا قطری امیر نے خیر مقدم کیا۔
وزیرِ اعظم نے قطر کے امیر عزت مآب شیخ تمیم بن حمد الثانی کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قطر کے
پڑھیں:
غزہ کی سنگین صورتحال پر برطانوی وزیرِاعظم کا ہنگامی ردعمل، فرانس اور جرمنی سے مشاورت کا اعلان
لندن: برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے غزہ میں جاری انسانی بحران اور خوراک کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر فرانس اور جرمنی کے ساتھ ہنگامی مشاورت کریں گے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں برطانوی وزیرِاعظم نے غزہ کی صورتحال کو ناقابلِ بیان اور ناقابلِ دفاع انسانی المیہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بحران کچھ عرصے سے جاری تھا، لیکن اب یہ نئی شدت اختیار کر چکا ہے اور روز بروز بگڑتا جا رہا ہے۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ جمعہ (آج) کو فرانس اور جرمنی سے رابطہ کریں گے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ مزید خونریزی کو کیسے روکا جائے اور فلسطینی عوام تک خوراک کیسے پہنچائی جائے۔
وزیراعظم نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی فوری اور بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے۔
یاد رہے کہ غزہ میں قحط کی صورتحال انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کی مکمل ناکہ بندی کے باعث امدادی ٹرک مصر کی سرحد پر کھڑے ہیں اور داخل نہیں ہو پا رہے۔ اس صورت حال میں فلسطینی عوام ایک وقت کی روٹی کو بھی ترس رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق غذائی قلت کی وجہ سے کم از کم 115 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اسرائیلی جارحیت کو 21 ماہ ہو چکے ہیں۔