بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں بین الاقوامی صنعتی و تجارتی نمائندوں سے ملاقات کی۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ صدر شی نے کہا کہ چین میں کاروبار کے وسیع مواقع، مارکیٹ کے روشن مستقبل، مستحکم پالیسی توقعات اور محفوظ ترقیاتی ماحول موجود ہے، جس سے یہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری اور ترقی کی ایک زرخیز زمین بنتی ہے۔ ملاقات میں شامل 40 سے زائد غیر ملکی کمپنیوں کے چیئرمین، سی ای اوز اور تجارتی ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے چین کو “یقین کا نخلستان اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کی سرزمین ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ چین میں اپنی سرمایہ کاری کو مستقل طور پر بڑھائیں گے ۔

ملاقات میں شامل متعدد کمپنیاں برسوں سے چینی مارکیٹ کے ساتھ “مشترکہ ترقی” کر رہی ہیں اور اپنی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ کر رہی ہیں۔ امریکی فیڈرل ایکسپریس گروپ نے شنگھائی میں ایک بین البراعظمی ٹرانسپورٹیشن مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جرمنی کے مرسڈیز بینز گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ چینی شراکت داروں کے ساتھ مل کر 14 ارب یوآن سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گا ، جبکہ فرانسیسی کمپنی سینوفی نے تقریباً 1 ارب یورو کی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے بیجنگ میں ایک نئی انسولین کے پیداواری یونٹ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ سرمایہ کاروں کے لیےیقین ،ترقی کی بنیادی شرط ہے۔ چین میں یہ یقین سب سے پہلے پالیسی کی مستحکم توقعات سے آتا ہے، پھر ایک محفوظ ترقیاتی ماحول بھی موجود ہے جو سرمایہ کاری کے لئے اہم ہوتا ہے۔

مزید یہ کہ چین دنیا کا دوسرا سب سے بڑا صارفین کا بازار ہے، جہاں دنیا کی سب سے بڑی متوسط آمدنی والی آبادی موجود ہے، جو سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے اور یہ بھی اہم ہے کہ چین کی ترقی کی صلاحیت اب بھی مضبوط ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2025 چین کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعات کا ایک اہم سال ہو گا ۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں بھی اس “نخلستان” اور ” مواقعوں کی سرزمین ” پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مزید مواقع میسر آئیں گے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کی سرمایہ غیر ملکی

پڑھیں:

ایس ائی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اسپیشل انوسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد کانکنی کے شعبے میں تیزی سے سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ پاکستان کی اس شعبے میں آمدنی 2030 تک 8 ارب ڈالر سے بڑھ سکتی یے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں کیا۔

نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ 2025 سے خطاب میں ماہرہن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جی ڈی پی میں کانکنی کے شعبے کا حصہ صرف دو سے تین فیصد ہے جبکہ پاکستان میں ان معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کی دنیا کو اس وقت طلب ہے۔ سمٹ سے لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین محمد سہیل تبہ، نیشنل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس احمد شیخ، انشورنس بروکریج فیبیلٹی کے بانی حسن آر محمد سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے خطاب کیا۔ سمٹ میں پاکستان میں کانکنی اور توانائی کے شعبے کی ترقی، معاشی ترقی اہمیت، رسک مینجمنٹ کے لئے خصوصی انشورنس، اور ٹیکنالوجی خصوصا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر کلیدی خطاب کئے گئے

پاکستان میں کتنی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں لکی سیمنٹ اور لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل تبہ کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کانکنی کا شعبے اب توجہ دی جارہی ہے۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں خوشحالی لانے کے علاؤہ تیز رفتار معاشی ترقی اور زرمبادلہ کے حصول میں معاون ہوگا۔ پاکستان میں معدنی ذخائر کا حجم بہت زیادہ ہے۔ صرف چاغی میں ہی سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین ڈالر کے ذخائر ہیں۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ اس موقع پر خطاب میں فیڈیںلیٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد کا کہنا تھا کہ کانکنی کو ترقی دینے کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

نیچرل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس الدین شیخ کا کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے ہر صوبے میں معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ مگر کانکنی کا شعبے کے معیشت میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایس آئی ایف سی نے اس شعبے کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے امید ہے کہ آئندہ چند سال میں ملکی کانکنی کی صنعت 8 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ ریکوڈک سمیت کی اور غیر کی کمپنیاں آرہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ایس ائی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • صدر مملکت کی شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت