تربیلا ڈیم میں پانی کی تشویش ناک صورتحال، بجلی کی پیداوار بند
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
تربیلا ڈیم میں پانی کی تشویش ناک صورتحال، بجلی کی پیداوار بند WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
ہری پور (آئی پی ایس )تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پانی کی قلت کی وجہ سے تربیلا بجلی گھر کے تمام 17 پیداواری یونٹ بند ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں بجلی کی پیداوار صرف 330 میگاواٹ رہ گئی ہے۔
تربیلا ڈیم میں اس وقت پانی کی آمد 21ہزار کیوسک جبکہ اخراج صفر کیوسک ہے۔ جس کی وجہ سے پانی کی سطح 1407 اعشاریہ29 فٹ تک بلند ہو چکی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی یہ کمی بجلی کی فراہمی میں مزید مشکلات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں جب طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بجلی کی پیداوار تربیلا ڈیم میں پانی کی
پڑھیں:
پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان میں فی کس سرکاری قرضے کا بوجھ اب 318,252روپے ہے جبکہ ایک دہائی قبل یہ فی کس 90,047روپے کی سطح پر تھا،سالانہ تقریباً 13فیصد کی شرح نمو سے یہ بوجھ ہر چھ سال میں دوگنا ہو رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے کی مجموعی مقدار نے بھی جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر بڑھنے کا رجحان ظاہر کیا ہے، ڈیڑھ دہائی قبل2009-10میں یہ جی ڈی پی کا 54.6فیصد تھا جو 2014-15تک بڑھ کر 57.1فیصد تک پہنچ گیا اور 2019-20میں جی ڈی پی کے 76.6فیصد کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔یہ شرح تیزی سے گر کر 2023-24میں جی ڈی پی کے 67.8فیصد پر آ گئی لیکن 2024-25میں دوبارہ بڑھ کر 70فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے اور جی ڈی پی کے تناسب کا موازنہ منتخب ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا جائے تو پاکستان میں یہ تناسب فی الوقت 70.2فیصد ہے،سب سے کم سطح بنگلہ دیش میں ہے جہاں سرکاری قرضہ جی ڈی پی کے 36.4فیصد کے برابر ہے۔