بھارتی فوج نے اپنے ہی شہریوں کو بھون ڈالا، 16افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بھارتی فوج نے اپنے ہی شہریوں کو بھون ڈالا، 16افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارتی ریاست چتھیس گڑھ کے جنگلات میں سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر 16 قبائلیوں کو موت کی نیند سلادیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ سرچ آپریشن چھتیس گڑھ کے شورش زدہ ضلع سکما میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ نے مشترکہ طور پر کیا۔ سرچ آپریشن کے دوران 16قبائلیوں مارے گئے جن کے بارے میں بھارتی فورسز کا دعوی ہے کہ یہ علیحدگی پسند نکسالی تھے۔
بھارتی فوج کا دعوی ہے کہ سرچ آپریشن تاحال جاری ہے جس میں ماو نواز باغیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن میں ہلاک ہونے والے 16افراد کا تعلق مقامی قبیلے سے تھا اور یہ مسلح نہیں تھے۔علاقہ مکینوں نے مزید بتایا کہ داخلی اور خارجی راستے بند ہونے کے باعث وہ گھروں میں محصور ہوگئے اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ 20 مارچ کو بھی بھارتی فورسز نے چتھیس گڑھ کے ضلع بیجاپور اور دانتے واڑہ میں دو مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کے نام پر 30قبائلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔بھارت کی کئی ریاستوں میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور امتیازی سلوک کے خلاف مسلح جدوجہد جاری ہے اور ایسی تمام تحریکوں کا مقصد بھارت کے تسلط سے آزادی حاصل کرنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بارکھان، مبینہ دہشتگردوں اور قبائلی مسلح افراد میں جھڑپ، فائرنگ کا تبادلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ دہشتگرد بارکھان سے ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونا چاہتے تھے، جسے مقامی قبائلی مسلح افراد نے روکا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع بارکھان میں قبائلی مسلح افراد اور مبینہ دہشتگردوں کے درمیان جھڑپ اور فائرنگ ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ دہشتگرد بارکھان سے ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونا چاہتے تھے، تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بھائی آفتاب بگٹی نے قبائلی مسلح افراد کے ہمراہ مبینہ دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔ اس حوالے سے حکومت بلوچستان کے ترجمان کی جانب سے تفصیلات جاری نہیں ہوئی ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کا سلسلہ صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ مبینہ طور پر متعدد دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم تفصیلات جاری نہیں ہوئی ہیں۔ دوسری جانب بارکھان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ ڈاکٹروں اور طبی عملے ہسپتال میں موجود ہیں۔