محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیرخان کا 89 واں یوم پیدائش یکم اپریل منگل کو منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2025ء) محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا89واں یوم پیدائش یکم اپریل منگل کو منایا جائے گا ۔پاکستانی سائنس دان اور ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل1936کو بھارت کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے انہوں نے دنیا بھر کے ممتاز تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
(جاری ہے)
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے انتہائی نامساعد حالات میںوطن عزیر پاکستان کو دنیا بھر میں ناقابل تسخیر بنا دیا جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم دنیا کی پہلی اور دنیاکی ساتویں ایٹمی طاقت بن گیا۔
وزیر اعظم میاں نواز شریف کے سابقہ دور حکومت میں28مئی 1998ء کوپاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربے کرکے خود کو دنیا میں ایٹمی طاقت منوا لیاتھا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی گرانقدر خدمات کے اعتراف میں انہیں دیگر اعزازات کے ساتھ ساتھ دو مرتبہ نشان پاکستان کے اعزاز سے بھی نوازا گیا ۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان 10اکتوبر2021ء کو جہان فانی سے رخصت ہو گئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان
پڑھیں:
پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
اسلام آباد:پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔
پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟
والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔
عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔