صحافیوں کا پیکا ایکٹ کیخلاف ملک گیر احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)صحافیوں کی گرفتاریوں اور پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور نیشنل پریس کلب کی کال پر ہونیوالے اس مظاہرے میں سول سوسائٹی ارکان اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینر اٹھارکھے تھے جن پر پیکاکیخلاف نعرے درج تھے۔
اس موقع پر صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس افضل بٹ نے کہا کراچی سے خیبر تک صحافی سراپا احتجاج ہیں، ہم اس کے خلاف اپریل میں ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ صحافیوں کیلئے پرامن ماحول پیدا کرے۔
پاکستان میںتنخواہ دارطبقہ پس گیا، انکم ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اے ایف پی کو انٹرویو میں کہا پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے، بھارت دہشت گرد حملوں کا ثبوت دیے بغیر جنگ کی مثال قائم کرنا چاہ رہا ہے، جس کے تحت پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے۔
علی ظفر نے مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے لیے جذباتی نظم شیئر کردی
بلاول بھٹو نے کہا صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے حوصلہ افزا کردار ادا کیا، وہ دونوں ملکوں کو جامع مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے بھی فعال کردار ادا کریں، بلاول بھٹو نے سی پیک کی طرح پاک، بھارت اقتصادی راہداری کی تجویز بھی پیش کر دی۔ پی پی چیئرمین نے کہا پاک بھارت بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، پونے 2 ارب لوگوں کی تقدیر غیر ریاستی عناصر کے رحم پر نہیں چھوڑی جا سکتی۔
مزید :