شہباز شریف کا ازبک صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
وزیراعظم نے آج ازبکستان کے صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں ازبک صدر اور ازبکستان کے عوام کو عید کی مبارکباد دی، دونوں ممالک کے عوام کی امن و خوشحالی کے لیے دعا کی۔ ازبک صدر نے وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آج ازبکستان کے صدر عزت مآب شوکت مرزیوف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ازبک صدر اور ازبکستان کے عوام کو عید کی مبارکباد دی، دونوں ممالک کے عوام کی امن و خوشحالی کے لیے دعا کی۔ ازبک صدر شوکت مرزیوف نے وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کو بھی عید کی مبارکباد دی۔
دونوں رہنماؤں نے فروری میں وزیر اعظم کے کامیاب دورہ ازبکستان کے بعد دو طرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ فریقین نے متعدد شعبوں میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دورے کے دوران کیے گئے اہم فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے قریبی رابطے میں رہنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون میں پیش رفت کے حوالے سے دونوں فریقوں کی جانب سے باہمی طور پر شناخت کیے گئے اہداف کا ایک "روڈ میپ" وضع کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کا آئندہ دورہ ازبکستان ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں بھی مفید ثابت ہوگا۔ شہباز شریف نے ازبک صدر شوکت مرزیوف کو جلد ہی پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کے لیے اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عید کی مبارکباد دی ازبکستان کے شہباز شریف کے عوام کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔