مرکزی آزادی القدس ریلی کراچی میں شریک معصوم بچے و خصوصی دستے، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اسلام ٹائمز: والدین کے ساتھ ریلی میں شریک معصوم کمسن بچوں نے قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کی جدوجہد میں شریک ہونے کا عزم اور غزہ فلسطین کے مظلوم بچوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ریلی میں شیرخوار بچوں کی اپنی والدین کے ساتھ شرکت اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم فلسطینی بچوں کی مظلومیت کا پرچار کر رہی تھی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید ظفر جعفری
عالمی یوم القدس بفرمان حضرت امام خمینی (رہ) کے موقع پر تحریک آزادی القدس پاکستان کے تحت ملک کی سب سے بڑی مرکزی آزادی القدس ریلی نمائش تا تبت سینٹر نکالی گئی، مرکزی آزادی القدس ریلی کا آغاز نمائش چورنگی مزار قائدؒ سے ہوا، ریلی میں خواتین، بزرگوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں عاشقان بیت المقدس نے شرکت کی اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ریلی میں بڑی تعداد میں معصوم و کمسن بچوں نے بھی اپنے والدین کے ہمراہ شرکت کی۔ والدین کے ساتھ ریلی میں شریک معصوم کمسن بچوں نے قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کی جدوجہد میں شریک ہونے کا عزم اور غزہ فلسطین کے مظلوم بچوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ریلی میں شیرخوار بچوں کی اپنی والدین کے ساتھ شرکت اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم فلسطینی بچوں کی مظلومیت کا پرچار کر رہی تھی۔
مرکزی آزادی القدس ریلی میں امامیہ محبین سمیت دیگر کمسن بچے بچیوں نے مسئلہ فلسطین پر حکمرانوں کی خاموشی، مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی، خواتین پر ظلم و بربریت کو اجاگر کرنے اور غزہ میں موجود بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے خصوصی دستے تشکیل دیئے، جبکہ کمسن طالبات نے فلسطینیوں کی مظلومیت و صہیونی اسرائیل کی دہشتگردی و بربریت کو اجاگر کرنے کیلئے خصوصی ماڈلز بنائے و منظر کشی کی۔ اس موقع پر والدین کا کہنا تھا کہ ان بچوں کی شرکت ان کی اس حماسی تربیت کا حصہ ہے جو انہیں کربلا میں شیر خوار جناب علی اصغر علیہ السلام کی مانند اسلام پر اپنی جان قربان کرنے کا عزم و حوصلہ دیتی ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: والدین کے ساتھ اظہار یکجہتی القدس ریلی ریلی میں میں شریک بچوں کی
پڑھیں:
سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اساتذہ کے 5 گھنٹے تک بدترین تشدد کا شکار مدرسے کا کم سن طالب علم جانبر نہ ہو سکا۔ خیبر پختونخوا میں سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع ایک مدرسے میں اساتذہ کے بدترین تشدد سے ایک طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ بچے کے ساتھی طالبعلم نے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول طالبعلم کو 3 اساتذہ نے باری باری 5 گھنٹے تک کمرے میں بند رکھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کا سلسلہ رُکا نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا استاد مسلسل اذیت دیتا رہا اور بالآخر بچہ جانبر نہ ہو سکا۔
واقعے کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے عوامی اشتعال کو مزید بڑھا دیا، جس میں مدرسے کے دیگر بچے بھی انتہائی خوفزدہ حالت میں دکھائی دیے۔ ویڈیو میں بچوں پر تشدد کے مناظر بھی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ محض ایک طالبعلم تک محدود نہیں تھا۔ اہل علاقہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سنگین واقعات کی روک تھام کے لیے مدارس کے اندر نگرانی کے موثر نظام قائم کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث اساتذہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔