Daily Mumtaz:
2025-08-02@07:00:32 GMT
قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی سلامتی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے قوم کو عید الفطر کی مبارک باد دی ہے۔
اپنے پیغام میں محسن نقوی نے کہا کہ اللّٰہ امت مسلمہ کو اتحاد، محبت اور بھائی چارے کی توفیق عطا فرمائے، عید ہمیں محبت، احساس، رواداری کے اصولوں کو اپنانے کا درس دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید پر ضرورت مندوں اور کمزور طبقات کو یاد رکھنا چاہیے۔
محسن نقوی نے کہا کہ شہدائے وطن کو عید الفطر پر یاد رکھیں اور شہداء کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپ کی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں جبکہ باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم مرکز کا دورہ، زراعت اور زمین کے نظم و نسق میں جاری ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اقدامات کا جائزہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ڈائریکٹر جنرل کے ہمراہ لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز)کے مرکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے زراعت اور زمین کے نظم و نسق میں جاری ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اقدامات کا جائزہ لیا۔جمعہ کووزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق وفد کا استقبال ڈی جی (لمز)میجر جنرل محمد ایوب احسن نے کیا جبکہ ڈاکٹر کرنل وقار نے انہیں بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ لمز ملک میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے، جدید ایگری ٹیک مشورے دو ملین سے زائد کسانوں تک پہنچانے اور مثلاً 2023 میں سفید مکھی کے حملے جیسے مسائل کے خودکار حل کے ذریعے 5 ارب روپے سے زائد کی بچت جیسے اقدامات میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔(جاری ہے)
وفاقی وزیر اور ان کی ٹیم نے وزارت آئی ٹی کے تحت شروع کیے گئے منصوبے "ایگری سٹیک" کا عملی مظاہرہ بھی دیکھا۔ وفاقی وزیر نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایگری سٹیک پاکستان کی زراعت میں انقلاب لانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ایک مکمل ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور ای-کامرس پلیٹ فارم ہے جو لمزکے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔دیگر اہم اقدامات میں "پاک سرزمین کارڈ" بھی شامل ہے جو کسانوں کے لیے ایک سمارٹ ٹول ہے جسے GIS/RS کی بنیاد پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ زمین کے ریکارڈ، سبسڈی اور زرعی مشورے تک آسان رسائی ممکن ہو سکے۔وفد کے درمیان پاکستانی زرعی مصنوعات کی برآمدی استعداد کے ساتھ برانڈنگ کے امکانات پر بھی مفصل گفتگو ہوئی۔ نوجوانوں کے لیے زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا گیا جن میں سمارٹ فونز کی تقسیم، رابطے کی بہتری، فصلوں کی پیداوار کی پیش گوئی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال اور لمز کے تحت مرکزی زرعی ٹیکنالوجی نظام کا قیام شامل ہے۔مربوط پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے لمز کی ایگری ٹیک اور آپریشنل توسیع کی حمایت کے لیے ایک سٹیئرنگ گروپ بنانے کی تجویز پر بھی بات چیت ہوئی۔ شزا فاطمہ خواجہ نے لمزکو پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیا جبکہ ڈی جی ایس آئی ایف سی نے اس منصوبے کو حکومت پاکستان اور مسلح افواج کی مشترکہ کاوشوں کی بہترین مثال قرار دیا۔دونوں رہنمائوں نے پاکستان کی زراعت اور ماحولیاتی شعبے کے لیے ٹیکنالوجی سے مزین اور پائیدار مستقبل کے عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز) کی رسائی اور استعمال میں آسانی پر خاص زور دیا ہے۔ ان کی ہدایت ہے کہ لمزپلیٹ فارم مکمل طور پر فعال ہو اور سمارٹ فونز کے ذریعے عام عوام کے لیے قابل رسائی بنایا جائے۔ اس اقدام کا مقصد زمین سے متعلق خدمات کو عوام کی دسترس میں لانا، شفافیت میں اضافہ اور سہولت فراہم کرنا ہے۔ موبائل کے ذریعے رسائی سے ریئل ٹائم ڈیٹا، مقام کی نشاندہی، اور زمین کے ریکارڈ کا موثر انتظام ممکن ہو سکے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس قسم کی ڈیجیٹل شمولیت زمین کے نظم و نسق کو جدید بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔