کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ کی افغان مہاجرین کو نکالنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
ڈی سی کوئٹہ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں افغان مہاجرین کو باعزت اور محفوظ وطن واپس بھیجنے سے متعلق مختلف فیصلے ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ أفغان مہاجرین کے رضاکارانہ طور پر واپس جانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بلوچستان سے بھی مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے ضلعی انتظامیہ نے تیاریاں کر لیں۔ اس حوالے سے عید سے قبل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ایک اجلاس طلب کیا تھا جس میں افغان مہاجرین کی محفوظ اور باعزت واپسی کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی سی کوئٹہ نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ ادارے آپس میں مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں تاکہ وطن واپسی کا عمل شفاف اور مؤثر طریقے سے مکمل ہو۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے سہولت مراکز قائم کرنا۔ واپسی کے عمل کے دوران سکیورٹی اور طبی سہولیات کی فراہمی، رجسٹریشن کا عمل مکمل کرنے اور ضروری دستاویزات کی تصدیق اور مہاجرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت افغان مہاجرین کی وقار کے ساتھ واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں تمام اقدامات کو بروقت مکمل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین مہاجرین کی واپسی کے کے لئے
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5