پنجاب میں 6ماہ میں تین ہزار سے زائد چلڈرن ہارٹ سرجری کا منفرد ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا پہلا اور جامع چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام جاری ہے جس سے دوسرے صوبوں کے بچے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت 3162 بچوں کی کامیاب ہارٹ سرجری اور اینٹروینشن کی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر ہر ماہ غیر ملکی چلڈرن ہارٹ سرجن کی ٹیم دورہ کرے گی۔ برطانوی ڈاکٹروں کی ٹیم کی آمد سے فیصل آباد کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ نے بچوں کی ہارٹ سرجری کی۔
چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت ملک بھر سے 7436 مریضوں کی بچوں کی رجسٹریشن کی گئی۔
سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ہارٹ پیشنٹ بچوں کی مفت ہارٹ سرجری کی جا رہی ہے۔
خیبر پختونخوا کے 316 ہارٹ پیشنٹ بچوں کی پنجاب کے سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں مفت سرجری اور علاج ہوگا۔ سندھ کے 51بچوں کی ہارٹ سرجری کے لیے چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام میں رجسٹریشن کرائی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت بلوچستان کے 11 بچوں کی مفت ہارٹ سرجری ہوگی جبکہ آزاد کشمیر کے 158 بچوں کی ہارٹ سرجری کے لیے رجسٹریشن کروائی گئی۔ گلگت بلتستان کے 30بچوں کی ہارٹ سرجری ہوگی۔
چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت سرکاری اسپتالوں میں 2419 اور پرائیویٹ اسپتالوں میں 743 آپریشن ہوئے۔
وزیراعلی مریم نواز شریف کے پروگرام کے تحت چلڈرن ہارٹ سرجری اور علاج کے اخراجات حکومت پنجاب ادا کر رہی ہے۔
چیف منسٹر ہارٹ سرجری پروگرام کے اجراء سے قبل ہر سال سیکڑوں بچوں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے تھے جبکہ لمبی ویٹنگ لسٹ اور ناکافی وسائل کی وجہ سے والدین بے بسی سے بچوں کو تکلیف میں مبتلا دیکھنے پر مجبور تھے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ننھے بچوں کی تکلیف برداشت نہیں، ہارٹ سرجری کے اخراجات حکومت دے گی۔ حکومت کے وسائل پر پہلا حق بچوں کا ہے اور سب اپنے بچوں جیسے ہیں۔ پیدائشی امراض قلب میں مبتلا بچوں کا علاج ممکن حد تک جلد اور مفت ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچوں کی ہارٹ سرجری مریم نواز چیف منسٹر
پڑھیں:
دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
علی رامے:پنجاب میں دریائے راوی کے مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، جبکہ بلوکی کے مقام پر 29 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 23 ہزار کیوسک رہا۔
محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ تمام مقامات پر پانی کی صورتحال قابو میں ہے اور فی الحال کسی مقام پر سیلاب کا خطرہ موجود نہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا