چینی افواج کی مشترکہ مشقیں تائیوان کی علیحدگی پسندی کے خلاف سخت سزا ہے، چینی ریاستی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی ریاستی کونسل کے دفتر برائے امور تائیوان کی ترجمان جو فنگ لیئن نے کہا ہےکہ چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ مشقیں اور تربیت لائی چھنگ ڈہ انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر علیحدگی کی کوششوں پر مبنی اشتعال انگیزی کے لئے سخت سزا ہے، یہ تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کے لئے ایک سخت انتباہ ہے جو جان بوجھ کر آبنائے تائیوان میں امن کو نقصان پہنچا رہی ہیں، اور یہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے ایک ضروری قدم ہے۔ہم تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے اور قومی وحدت کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں، اور ہم کسی بھی شخص یا کسی بھی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اور نہ ہی ہم کسی بھی قسم کی تائیوان کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لئے کوئی جگہ چھوڑیں گے۔واضح رہے کہ ہمارے جوابی اقدامات کی وجہ تائیوان کی علیحدگی پسند سرگرمیاں ہیں، اور ان کا مقصد تائیوان کے ہم وطنوں اور عوام کو نشانہ بنانا نہیں ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ تائیوان کے ہم وطن تاریخ کی درست جانب کھڑے ہوں گے، تائیوان کی علیحدگی پسندی اور بیرونی قوتوں کی مداخلت کی پرزور مخالفت کریں گے اور مشترکہ طور پر قومی وحدت اور قومی احیاء کا روشن مستقبل تخلیق کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تائیوان کی علیحدگی کے لئے
پڑھیں:
کاسمیٹکس اشیا چکھنے والی تائیوان کی 24 سالہ انفلوئنسر کی اچانک موت
تائیوان کی معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر 24 سالہ گواوا شوئی شوئی کی اچانک اور پُراسرار موت نے ان کے مداحوں کو غم زدہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تائیوان کی انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر گواوا بیوٹی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
ان کی انفرادیت یہ تھی کہ وہ بہت انوکھے اور کسی حد تک عجیب انداز سے ویڈیوز بناتی تھیں جس میں وہ مختلف بیوٹی پراڈکٹس کو چکھ کر ان کی خصوصیات بتاتی تھیں۔
ان کی ویڈیوز پر مداحوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور آج فالورز نے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اہل خانہ کی جانب سے ان کی موت واقع ہونے کی پوسٹ دیکھی۔
تاہم اس پوسٹ میں انفلوئنسر کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔ اہل خانہ کے بقول موت کا تعلق میک اپ مصنوعات کھانے سے نہیں ہے۔
جہاں ان کے مداحوں کی کمی نہیں تھی وہیں بہت سے صارفین نے ان کی ویڈیوز پر اعتراض کرتے تھے کہ کیمیکل سے بنی کاسمیٹک اشیا کو چکھنا خطرے سے باہر نہیں ہے۔