یوم اسلامی جمہوریہ ایران، پورے ایران نے قومی جوش و جذبے سے منایا
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
یکم اپریل 1979ء کو ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے نفاذ کے لیئے کئے گئے ریفرینڈم کی یاد میں ایران بھر میں اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم جگہ جگہ نصب اور لہرایا جاتا ہے اور دارالحکومت تہران سمیت ایران کے ہر شہر اور قصبے میں خصوصی اور شاندار پروگراموں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج ایران بھر میں یوم اسلامی جمہوریہ منایا گيا۔ یکم اپریل 1979ء کو ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے محض 2 مہینے کے اندر، بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے حکم پر ایک ریفرینڈم کرایا گیا جس کے تحت ایرانی عوام کے سامنے اسلامی جمہوری نظام یا کسی دوسرے نظام کا سوال پیش کیا گیا جس میں 98 فیصد رائے دہندگان نے اسلامی جمہوریہ نظام کے حق میں ووٹ دیکر ایک نئی تاریخ رقم کردی۔
اس دن کی یاد میں ایران بھر میں اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم جگہ جگہ نصب اور لہرایا جاتا ہے اور دارالحکومت تہران سمیت ایران کے ہر شہر اور قصبے میں خصوصی اور شاندار پروگراموں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ ایرانی عوام اس دن، بانی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ نظام کے اقدار سے تجدید عہد کرتے ہوئے اس نظام کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مختلف قومی اداروں اور تنظیموں کے جانب سے بھی اس موقع پر خصوصی پیغامات جاری کئے جاتے ہیں۔ اس سال بھی عالمی اداروں اور تنظیموں نے اس دن کی مناسبت سے ایران کے صدر کے نام تہنیتی پیغامات ارسال کئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران کے جاتا ہے
پڑھیں:
اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی2025ء) 9 مئی کیسز کے فیصلوں کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا، تمام مقدمات میں وہی دو گواہ پیش کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماوں کی جانب سے 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کو دی گئی سزاوں پر ردعمل دیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے رہنماؤں کو سزائیں دی گئیں ، تمام مقدمات میں وہی دو گواہ پیش کیے گئے،آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی،اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔(جاری ہے)
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارےبچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پرحملہ اورمذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کیا اسی نظام کوبرداشت کرنا ہےیا تبدیل کرنا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں ، آج عدالتوں سے دو فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے رہنماؤں کے ساتھ سراسر ظلم ہے، عدلیہ نے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔ پریس کانفرنس کے دوران بابر اعوان نے کہا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سےلنک ہے، پاکستان کے رول آف لا کا قتل کیا گیا ہے۔ تمام سزاؤں کوہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں؟ بابر اعوان نے سوال کیا کہ 9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے۔ واضح رہے کہ 9 مئی سے متعلق لاہور اور سرگودھا کی انسداد کی دہشت گردی کی عدالت نے منگل کے روز تحریک انصاف کی رہنماوں ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم ،ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو کارکنان کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔