خواب سچ ہوگیا، جنت زبیر کی مدینہ منورہ میں والدین کے ساتھ عید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اس سال عید اداکارہ جنت زبیر کے لیے میٹھی عید ’زیادہ خاص‘ ہے کیونکہ وہ سعودی عرب کے شہر مدینہ میں اپنے خاندان کے ساتھ عید منا رہی ہیں۔
حال ہی میں بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے اداکارہ جنت زبیر نے بتایا تھا کہ ان کی عید ہمیشہ گھر پر خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہوتی ہے۔ لیکن یہ سال مختلف ہونے والا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ وہ پہلی بار مدینہ، سعودی عرب میں عید منائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارا ہمیشہ سے ایک خواب رہا ہے، اور آخر کار اسے ہوتا دیکھنا خواب کا حقیقت میں بدلنا محسوس ہوتا ہے‘۔
A post common by Jannat Zubair Rahmani (@jannatzubair29)
اب بطور چائلڈ اسٹار بھارتی ٹیلی ویژن پر قدم رکھنے والی اداکارہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مدینہ منورہ سے تصاویر شیئر کی ہیں جس میں وہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ عید الفطر مناتی نظر آرہی ہیں۔
جنت نے تصاویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ’عید مبارک، آج مدینہ میں عید اپنے اہل خانہ کے ساتھ منائی، میرا دل بھر آیا۔ ایک خواب پورا ہوا، الحمدللہ۔ اللہ ہماری عبادات اور روزے قبول فرمائے، اور ہم سب کو امن، تحفظ اور لامتناہی رحمت سے نوازے‘۔
جنت زبیر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور مداحوں کی جانب سے اداکارہ کو مبارکباد دی جارہی ہے اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جارہا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔