سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 26 کی براہ راست خلاف ورزی ہے، جو مذہبی اقلیتوں کو اپنے مذہبی اداروں کو سنبھالنے کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے وقف ترمیمی بل پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی قابل مذمت اقدام قرار دیا ہے جو مسلمانوں کے خلاف قانونی اعتبار سے امتیازی سلوک کی راہ ہموار کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بل میں وقف ایکٹ 1995 کی اہم دفعات کو منسوخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جو پہلے مسلمانوں کو دوسرے مذہبی برادریوں کی طرح کے حقوق دیتے تھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کے اوقافی قوانین مذہبی گروہوں کو اپنی جائیدادوں کا خصوصی طور پر انتظام کرنے کی اجازت دیتے ہیں، یہ ایک اصول ہے جو دوسری برادریوں کے لئے برقرار ہے۔ اس کے مقابلے میں مندر اور دیگر مذہبی ٹرسٹ مختلف قانونی فریم ورک کے تحت اسی طرح کے تحفظات کے زیر اثر آتے ہیں، جو مجوزہ ترامیم کی امتیازی نوعیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل منتخب طور پر وقف املاک کو نشانہ بناتا ہے، مسلمانوں سے ان کے حقوق چھینتا ہے جبکہ دیگر مذاہب کے اسی طرح کے ڈھانچے کو اچھوتا چھوڑتا ہے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اس بل میں وقف املاک کے انتظام میں زبردست تبدیلیاں، حکومتی مداخلت میں اضافہ اور ان کے مذہبی کردار کو بنیادی طور پر تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 26 کی براہ راست خلاف ورزی ہے، جو مذہبی اقلیتوں کو اپنے مذہبی اداروں کو سنبھالنے کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے لاکھوں اعتراضات موصول ہونے کے باوجود حکومت نے اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے مشاورتی عمل کو محض رسمی بنادیا۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر نے مزید کہا کہ بل کی منظوری کا فیصلہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے، جس سے رائے عامہ غیر متعلق ہے۔ انہوں نے بعض میڈیا اداروں پر جھوٹے بیانیے کے ساتھ عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں بدعنوانی، غیر قانونی قبضے یا وقف املاک کے غلط استعمال پر توجہ نہیں دی گئی ہے۔ اس کے بجائے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ وقف انتظامیہ کو کمزور کرتا ہے جبکہ کوئی حقیقی اصلاحات پیش کرنے میں ناکام رہتا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے صدر نے تمام سیکولر جماعتوں، اپوزیشن لیڈروں، اور یہاں تک کہ حکمراں این ڈی اے کے اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے خلاف مزاحمت کریں جسے وہ غیر منصفانہ بل کہتے ہیں۔ انہوں نے کچھ ایسی جماعتوں پر مایوسی کا اظہار کیا جو سیکولر ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں پھر بھی اس قانون کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انہیں بی جے پی کے سیاسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکنا چاہیئے اور فرقہ وارانہ سیاست میں ملوث نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس بل کی مخالفت کرنے میں ناکام رہے تو تاریخ ان کی دھوکہ دہی کو یاد رکھے گی۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقف املاک مذہبی اوقاف ہیں، سرکاری اثاثے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف گورننس کو کمزور کرنے اور ریاستی کنٹرول بڑھانے کی کوئی بھی کوشش ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ بل غیر جمہوری طریقے سے منظور ہوتا ہے تو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء اور دیگر مسلم تنظیموں کی قیادت میں ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر نے اس بل کو تمام آئینی، قانونی اور پرامن طریقوں سے چیلنج کرنے کا عزم کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ہند کے صدر نے انہوں نے کہا کہ وقف املاک

پڑھیں:

بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن

بھارت میں مسلمانوں کا پرامن احتجاج اب جرم بنتا جا رہا ہے، مودی حکومت میں اقلیتوں کی آواز کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتر پردیش میں مسجد کے باہر وقف بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دہشتگردوں کی طرح نشانہ بنایا گیا۔  یوپی پولیس نے متنازع وقف بل پر آواز اٹھانے والے 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

احتجاج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو یوپی پولیس نے مظاہرین پر بدترین تشدد کیا جب کہ  مظاہرین کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا گیا۔

بل کی مخالفت میں سیاہ پٹیاں باندھنے پر بھی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کی دھمکی دی گئی۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے اقلیتوں کی آواز دبانا اپنی پالیسی بنا لی ہے۔ احتجاج روکنے کے لیے دھمکیاں، مقدمات اور تشدد جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ جمہوریت کی نفی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات
  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ