امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی بے نقاب، قتل کی سازش پکڑی گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
واشنگٹن: مودی حکومت کی مجرمانہ سرگرمیاں ایک بار پھر بے نقاب ہوگئیں، امریکی تحقیقات میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ایک ایجنٹ کی جانب سے امریکہ میں قتل کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ایجنٹ "GS" نے نیویارک میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کے لیے 15 ہزار ڈالر ادا کیے۔ یہ رقم نیویارک کے 27 اسٹریٹ اور 11 ایونیو پر منتقل کی گئی، جس کا ریکارڈ امریکی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ بھارتی ایجنسی کے لیے کام کرنے والے ایک اور ایجنٹ وکاش یادو کا نام بھی اس سازش میں شامل ہے۔ امریکی عدالت میں بھارتی جاسوسوں کے نیٹ ورک پر شکنجہ کسا جا رہا ہے اور را کی غیر قانونی سرگرمیوں پر سخت اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
امریکہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے غیر ملکی سرزمین پر دہشت گردی کی سازش کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور سخت کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظرعام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع
— فائل فوٹولاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظر عام پر آگئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 جولائی کو قلات آپریشن میں ہلاک دہشتگرد صہیب لانگو لاپتہ افراد کی لسٹ میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الہندوستان نے دہشتگرد صہیب لانگو عرف عامر بخش کی ہلاکت اور وابستگی کو تسلیم کیا۔
فتنہ الہندوستان سے منسلک میڈیا پلیٹ فارم نے دہشتگرد صہیب کو لاپتہ قرار دیا تھا، اس سے قبل بھی فتنہ الہندوستان کے ہلاک دہشتگرد لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ 2024 کو گوادر حملے میں ہلاک دہشتگرد کریم جان بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق نیول بیس حملے میں مارا گیا دہشتگرد عبدالودود بھی لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھا۔