تجارتی اور ٹیرف جنگ کا کوئی فاتح نہیں ،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین سمیت متعدد ممالک سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر اضافی ٹیکسز عائد کرنا عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس سے قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چین نے بارہا زور دیا ہے کہ تجارتی اور ٹیرف جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہے اور تحفظ پسندی کا کوئی مستقبل نہیں ہے لہذا چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے غلط اقدامات کو درست کرے۔اسی دن،چینی وزارت تجارت کے ترجمان حہ یا ڈونگ نے کہا کہ چین امریکہ کی جانب سے سیکشن 232 کی نام نہاد تحقیقات کی بنیاد پر متعلقہ ٹیرف اقدامات اختیار کرنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک بار پھر قومی سلامتی کے نام پر تجارتی تحفظ پسندی کی پالیسی اپنائی ہے، جس پر بہت سے تجارتی شراکت داروں نے شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھاکہ امریکی اقدامات نہ تو قومی سلامتی میں مددگار ثابت ہوں گے اور نہ ہی امریکی مقامی صنعتوں کو فائدہ پہنچائیں گے بلکہ ان اقدامات سے یکطرفہ پسندی ، تحفظ پسندی اور غنڈہ گردی کی امریکی پالیسی مزید واضح ہو گئی ہے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
میڈیا کیساتھ انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انکا دنیا کے امیر ترین شخص کیساتھ رشتہ ختم ہوچکا ہے اور اب وہ اسکو ٹھیک کرنے کی خواہش نہیں رکھتے اور نہ ہی وہ ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے ایلون مسک کے ساتھ تعلقات ختم ہوچکے ہیں، اگر مسک ڈیموکریٹس کو فنڈ دیتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ امریکی میڈیا کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ ان کے نتائج کیا ہوں گے۔ ایک سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کا دنیا کے امیر ترین شخص کے ساتھ رشتہ ختم ہوچکا ہے اور اب وہ اس کو ٹھیک کرنے کی خواہش نہیں رکھتے اور نہ ہی وہ ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ یا اسپیس ایکس راکٹ لانچ کمپنیوں کے ساتھ امریکی حکومت کے معاہدوں کو ختم کرنے کے بارے میں نہیں سوچا۔