تحریک تحفظ آئین: ہم پاگل نہیں جو اداروں کو برا کہیں، محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم پاک فوج اور اداروں کے خلاف نہیں ہیں لیکن ڈاکو کا ساتھ دینے پر کسی کو نہیں مانیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی نے چترال سے بولان تک صوبہ پشتونستان کا مطالبہ کردیا
پشین میں جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے منعقد کردہ ’تحریک تحفظ آئین پاکستان جلسے‘ سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم اتنے پاگل نہیں کہ اپنے اداروں کو برا بھلا کہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام کسی کے غلام نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن میں عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔
’الیکشن 2024 میں عمران خان نے کلین سوئپ کیا تھا‘محمود خان اچکزئی نے کہا کہ سنہ 2024 کے انتخابات میں عمران خان نے کلین سویپ کیا تھا۔
جسلے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا کہ سنہ 1970 میں عوام کی حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے سے ملک ٹوٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیے: اپوزیشن جماعتوں کا آئین و قانون کی بالادستی کے لیے مل کر جدوجہد کرنے کا اعلان
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک کا آئین ہمیں متحد رکھتا ہے اور آئین عوام کا ترجمان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو نہیں چاہتے کہ ملک کے عوام اکٹھے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آئین کو روند ڈالا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے غدار عوام کے دشمن ہیں۔
مرکزی سیکریٹری پشتونخوا میپ نواب ایاز جوگیزئی نے کہا کہ تمام اسمبلیوں میں فارم 47 کے لوگ بیٹھے ہیں۔
نواب ایاز جوگیزئی نے کہا کہ چمن بارڈر کی بندش سے عوام کو دیوار سے لگا دیا گیا۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بن رہا ہے یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ملک افغانستان سے ہماری رشتہ داریاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پشتون علاقے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جہاں 28 قسم کی معدنیات پائی جاتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن جلسہ پشتونخوا ملی عومی پارٹی پشین جلسہ تحریک انصاف تحریک تحفظ آئین پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن جلسہ پشتونخوا ملی عومی پارٹی تحریک انصاف تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی نے کہا انہوں نے مزید کہا کہ نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کے پی میں حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوا، جے یو آئی فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گی، اسرائیل ناجائز ریاست اس کی حیثیت عرب سرزمینوں پر قابض جیسی ہے، نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟
انہوں ںے کہا کہ 50 ہزار سے زائد پُرامن شہریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیا، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے عالمی عدالت انصاف نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، حکومتیں اس جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہی ہیں اقوام متحدہ کا ادارہ انسانی حقوق ہو، جنیوا ہو، یورپی یونین ہو سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہے ہیں یہ سب ایک صف اور ایک ہی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستانی قوم، تاجروں سے اپیل ہے وہ مالی جہاد میں شریک ہوں، معصوم فلسطینیوں کو سفاک ملک کے حوالے نہیں کرسکتے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ ممبران نے بل کی حمایت کی، حمایت کرنے والے اراکین سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے وضاحت سے پارٹی مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ رکنیت معطل کردیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، مسلح دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے کاروباری طبقہ پریشان ہے، تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، جے یو آئی نے 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا نتائج مسترد کئے، ان اسمبلیوں کو عوامی نمائندہ نہیں کہہ سکتے، ووٹ عوام کی امانت ہوتی ہے، عوام کے ووٹ اور رائے کو مسترد کرکے من مانے نتائج دے کر سیلکٹڈ حکومتیں مسلط کردی جاتی ہیں، جے یو آئی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔