پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم پاک فوج اور اداروں کے خلاف نہیں ہیں لیکن ڈاکو کا ساتھ دینے پر کسی کو نہیں مانیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی نے چترال سے بولان تک صوبہ پشتونستان کا مطالبہ کردیا

پشین میں جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے منعقد کردہ ’تحریک تحفظ آئین پاکستان جلسے‘ سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم اتنے پاگل نہیں کہ اپنے اداروں کو برا بھلا کہیں۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام کسی کے غلام نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن میں عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔

’الیکشن 2024 میں عمران خان نے کلین سوئپ کیا تھا‘

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ سنہ 2024 کے انتخابات میں عمران خان نے کلین سویپ کیا تھا۔

جسلے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا کہ سنہ 1970 میں عوام کی حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے سے ملک ٹوٹ گیا تھا۔

مزید پڑھیے: اپوزیشن جماعتوں کا آئین و قانون کی بالادستی کے لیے مل کر جدوجہد کرنے کا اعلان

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک کا آئین ہمیں متحد رکھتا ہے اور آئین عوام کا ترجمان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکو نہیں چاہتے کہ ملک کے عوام اکٹھے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آئین کو روند ڈالا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے غدار عوام کے دشمن ہیں۔

مرکزی سیکریٹری پشتونخوا میپ نواب ایاز جوگیزئی نے کہا کہ تمام اسمبلیوں میں فارم 47 کے لوگ بیٹھے ہیں۔

نواب ایاز جوگیزئی نے کہا کہ چمن بارڈر کی بندش سے عوام کو دیوار سے لگا دیا گیا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بن رہا ہے یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ملک افغانستان سے ہماری رشتہ داریاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پشتون علاقے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جہاں 28 قسم کی معدنیات پائی جاتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن جلسہ پشتونخوا ملی عومی پارٹی پشین جلسہ تحریک انصاف تحریک تحفظ آئین پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن جلسہ پشتونخوا ملی عومی پارٹی تحریک انصاف تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی نے کہا انہوں نے مزید کہا کہ نے کہا کہ

پڑھیں:

قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان اگر پاکستان آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں اور احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں اور پی ٹی آئی کو بھی سکھائیں۔حکومت کو پی ٹی آئی کی کسی تحریک میں دلچسپی نہیں، نہ کوئی خوف ہے، اسی لئے 5 اگست کے حوالے سے حکومت نے کوئی میٹنگ بھی نہیں بلائی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے پہلے بھی سنجیدہ نہیں تھی۔ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں لیکن ہم چھت پر چڑھ کر انہیں آوازیں نہیں لگائیں گے۔پی ٹی آئی، ان سے بات کرنا چاہتی ہے جو اس سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی طرح کا کوئی سیاسی بحران نہیں، ریاست کا کاروبار پُرامن طریقے سے چل رہا ہے اور تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سیاستدان بہادری سے جیل کاٹتے ہیں، شکایتیں اور مطالبے نہیں کیا کرتے۔ جیل میں جتنی سہولتیں عمران خان کو حاصل ہیں، کبھی کسی قیدی کو حاصل نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری سمیت کئی رہنماؤں نے جیلیں کاٹی ہیں لیکن کبھی کسی نے اس طرح شکایتیں نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہییں۔پی ٹی آئی کے جن لوگوں کو سزائیں ہو رہی ہیں ان کے پاس اپیلوں کے کئی فورم موجود ہیں، نواز شریف کے کیس تو سپریم کورٹ سے شروع ہوتے اور سپریم کورٹ میں ہی ختم ہو جاتے تھے، نہ کوئی اپیل ہوتی تھی نہ دلیل۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار ادا کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، انہیں افغانستان سے نکال کر کون یہاں لے کر آیا؟ٹی ٹی پی سمیت 40 ہزار طالبان عمران خان یہاں لے کر آئے تھے جس کی وجہ سے آج ہمیں دہشت گردی کے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، یہ کام گنڈاپور صاحب کا نہیں۔ وہ اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔ مسلم لیگ (ن) کو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت گرانے سے کوئی دلچسپی نہیں۔خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی 12 سالہ حکومت اور وفاق میں عمران خان کی 4 سالہ حکومت کے کسی ایک بھی بڑے عوامی، فلاحی اور ترقیاتی منصوبے کا حوالہ نہیں دے سکتے۔اے پی سی میں شمولیت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود اچکزئی صاحب کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے بلائی جا رہی ہے، ہم کسی ایسی سازش کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس
  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • 5 اگست کو عوام اپنی بیزاری کا بھرپور اظہار کریں گے: سلمان اکرم راجہ
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • اپوزیشن اتحاد نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے: محمود خان اچکزئی
  • پارٹی کے لیڈر بانی پی ٹی آئی ہیں شاہ محمود قریشی نہیں: سلمان اکرم راجا
  • آئین کے آرٹیکل 20 اور قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے، نسرین جلیل
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !