10 منزلہ جتنا سیارچہ چاند سے ٹکرانے کے قریب
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
ناسا نے کہا کہ ایک سیارچہ جس کا حجم 10 منزلہ عمارت کے برابر ہے اور جو پہلے زمین سے ٹکرانے کے امکانا ظاہر کررہا تھا، اب اس کے زمین کے بجائے چاند سے ٹکرانے کے زیادہ امکانات ہیں۔
ناسا کے ماہرین اور دنیا بھر میں سیاروں سے دنیا کی ڈیفینس کمیونٹی کے ارکان دونوں نے پہلے محسوس کیا تھا کہ سیارچہ 2024 YR4 جس کا سائز 174-220 فٹ ہے، 2032 میں زمین سے ٹکرائے گا۔
اب انہی لوگوں نے کہا ہے کہ اس کا زمین سے ٹکرانے کا امکان نہیں ہے۔ فروری کے آخر تک ناسا نے اس کے ٹکرانے کے خطرے کو صفر کے قریب کم کر دیا تھا۔
تاہم ناسا کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2024 YR4 کے 2032 میں چاند پر گرنے کے امکانات کو 1.
وہ اس شے کے بارے میں یہ بھی کہتے ہیں کہ چھوٹے سے امکان میں کہ کشودرگرہ کا اثر پڑے گا، یہ چاند کے مدار کو تبدیل نہیں کرے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹکرانے کے سے ٹکرانے
پڑھیں:
جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
جاپان کی نجی خلائی کمپنی ‘آئی اسپیس’ (ispace) کا دوسرا چاند پر اترنے کا مشن بھی اس وقت ناکامی سے دوچار ہوا، جب ان کا ‘ریزیلینس’ (Resilience) نامی لینڈر 5 جون 2025 کو چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:چین اور روس چاند پر ایٹمی بجلی گھر بنائیں گے
لینڈر کا رابطہ اترنے سے محض 2 منٹ قبل منقطع ہو گیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے مشن کو ناکام قرار دے دیا۔
‘ریزیلینس’ لینڈر Mare Frigoris (سی آف کولڈ) کے علاقے میں اترنے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم، لینڈر کی اونچائی ناپنے والے نظام میں خرابی کے باعث وہ مطلوبہ رفتار سے زیادہ تیزی سے نیچے آیا، جس کے نتیجے میں وہ چاند کی سطح سے ٹکرا گیا۔
یہ مشن ‘آئی اسپیس’ کی جانب سے چاند پر اترنے کی دوسری کوشش تھی۔ اس سے قبل 2023 میں کمپنی کا پہلا مشن بھی لینڈنگ کے دوران ناکام ہو گیا تھا۔ ‘ریزیلینس’ لینڈر 15 جنوری 2025 کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بوئنگ کمپنی کا اہم سپلائر ‘اسپریٹ ایرو اسپیس’ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا
لینڈر اپنے ساتھ یورپی ساختہ ‘ٹینیسیئس’ (Tenacious) نامی ایک مائیکرو روور لے جا رہا تھا، جو چاند کی سطح سے مٹی کے نمونے اکٹھے کرنے اور دیگر سائنسی تجربات کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، لینڈر پر ایک فن پارہ ‘مون ہاؤس’ (Moonhouse) بھی موجود تھا، جو سویڈش آرٹسٹ میکائل گینبرگ کی تخلیق ہے۔
‘آئی اسپیس’ کے سی ای او تاکیشی ہاکامادا نے مشن کی ناکامی پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی مستقبل میں چاند پر اترنے کے لیے مزید مشنز کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جن میں 2027 میں ناسا کے ساتھ مشترکہ مشن بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی خلائی صنعت کے لیے ایک دھچکا ہے، تاہم ملک کی سرکاری خلائی ایجنسی ‘جاکسا’ (JAXA) نے 2024 میں ‘سلیم’ (SLIM) لینڈر کے ذریعے کامیاب لینڈنگ کی تھی، جو جاپان کو چاند پر نرم لینڈنگ کرنے والا پانچواں ملک بناتا ہے۔
‘آئی اسپیس’ کی یہ کوششیں نجی کمپنیوں کے لیے چاند پر تحقیق اور تجارتی سرگرمیوں کے دروازے کھولنے کی جانب ایک قدم ہیں، اور کمپنی مستقبل میں مزید مشنز کے ذریعے اس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان جاپان آئی اسپیس چاند لینڈر تباہ