پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر،وزیراعظم کا اظہار اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک ہی دن میں 1800 پوائنٹس بڑھنے اور 120،000 کی نئی بلند ترین سطح عبور کرنے کی پر اظہار اطمینان, وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کی مثبت سمت حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تاجروں اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ بجلی کی نرخوں میں ایک بڑی کمی کی گئی ہے جس سے نا صرف گھریلو صارفین کو ریلیف ملے گا بلکہ یہ کاروباری برادری اور صنعتوں کے لئے بھی خوش آئند ہے ۔ گزشتہ ایک سال کے دوران معاشی اشاریوں اور کاروباری ماحول میں بہتری حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ حکومت ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے مثبت ماحول فراہم کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر تمام سہولتیں فراہم کررہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں: شیخ وقاص
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیاں نہ صرف کسان دشمن ہیں بلکہ عوام کو بدترین معاشی حالات سے دوچار کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں تقریباً تین کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے، اور حکومت کی جانب سے دکھائی جانے والی معاشی گروتھ بھی “فارم 47” جیسی ہے—جعلی اور گمراہ کن۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جن معاشی ماہرین کو نیدرلینڈز سے لایا گیا تھا وہ معیشت بہتر کرنے نہیں بلکہ چولہے بجھانے آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے دور کی 6.5 فیصد گروتھ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اب خود تیسرے سال میں صرف ڈیڑھ فیصد گروتھ حاصل کر پائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام شدید معاشی بدحالی کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ زراعت میں 13.5 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق، حکومت کی معاشی رپورٹنگ تضادات کا شکار ہے، جس کی کوئی منطق سمجھ نہیں آتی۔
پی ٹی آئی رہنما مبین عارف جٹ نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اقتصادی سروے میں مویشیوں کی گروتھ دکھا کر زراعت کے شعبے کو مثبت ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی میں جا چکی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کنسٹرکشن کی گروتھ کیسے بڑھ رہی ہے جبکہ سریا، سیمنٹ اور بجری کی فروخت میں نمایاں کمی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی رپورٹوں میں خود تسلیم کر رہی ہے کہ صنعت اور زراعت دونوں شعبوں میں گراوٹ آئی ہے، تو پھر ترقی کس چیز میں ہو رہی ہے؟
مبین جٹ نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ نے بجلی چوری پر قابو پانے کا دعویٰ تو کیا، لیکن یہ نہیں بتایا کہ بجلی کی مجموعی کھپت کتنی ہے؟