بیڈ کے نیچے ’جِن‘ ہے، چھوٹے بچے کا خوف حقیقت نکلا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
امریکا کے ایک گھر میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی baby sitter کو اس وقت اپنی زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا لگا جب اس نے ایک بچے کو یہ دکھانے کی کوشش کی کہ اس کے بستر کے نیچے کوئی "جن" نہیں ہے اور وہاں حقیقت میں ایک اجنبی شخص چھپا ہوا تھا۔
یہ واقعہ صرف چند دن پہلے ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں گریٹ بینڈ کے قصبے میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی نینی ایک ننھے بچے کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ بچوں میں سے ایک کا کہنا تھا کہ ان کے بستر کے نیچے ایک "جن" ہے۔
جب نینی بچے کے بستر کے نیچے چیک کرنے کے لیے جھکی تو اس کا سامنا ایک آدمی سے ہوا۔ یہاں تک کہ دونوں کے درمیان مختصر جھگڑا بھی ہوا لیکن آدمی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
نینی نے فوری سیکورٹی حکام کو آگاہ کیا اور ملزم کو جلد ہی گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم کی شناخت 27 سالہ مارٹن ولالوبوس کے نام سے ہوئی ہے جو کبھی اس ہی گھر میں رہتا تھا لیکن اسے اس گھر سے دور رہنے کا عدالتی حکم دیا گیا تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔
اسے 500,000 ڈالر کے بانڈ پر کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا ہے اور ملزم پر چوری، بچوں کو خطرے میں ڈالنے، اہلکاروں کی ڈیوٹی میں رکاوٹ پیدا کرنے اور حکم کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں ۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے نیچے
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔