پنجاب میں دوران رمضان عوام کروڑوں روپے ریلیف کی فراہمی کیسے ممکن ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سہولت بازار میں خریداری پر عوام کو رمضان المبارک میں ایک ارب 11کروڑ روپے کی شاندار بچت۔اوپن مارکیٹ کے تناسب سے سہولت بازار کے سٹال پرعوام کو 31فیصد ریلیف ملا۔
سہولت بازاروں میں ڈی سی ریٹس کے تناسب سے 11کروڑ 70لاکھ روپے ریلیف ملا۔ رمضان المبارک کے دوران سہولت بازاروں میں 2ارب 46کروڑ 60لاکھ روپے کی خریداری ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:مہنگائی اور حکومتی ہتھکنڈے
عوام کورمضان المبارک میں مارکیٹ ریٹ پر خریداری کی صورت میں 3 ارب 57کروڑ50لاکھ روپے جب کہ ڈی سی ریٹس کے مطابق خریداری پر2ارب 58کروڑ30لاکھ روپے ادا کرنے پڑتے۔
سہولت فری ہوم ڈلیوری ایپ کے ذریعے 2کروڑ 80لاکھ روپے کی ریکارڈ خریداری کی گئی۔ 25اضلاع میں قائم 36ماڈل بازاروں میں فری ہوم ڈلیوری ایپ کے ذریعے تقریبا28ہزار آڈردیئے گئے۔
سہولت بازاروں میں سیب305روپے جبکہ ڈی سی ریٹ کے مطابق316روپے اورمارکیٹ میں 487روپے کلو بیچا گیا۔ سہولت بازاروں میں 10کلو آٹا بیگ795روپے ڈی سی ریٹ832روپے اورمارکیٹ میں 897روپے پر بیچا گیا۔
مارکیٹ میں کیلا389درجن،ڈی سی ریٹ227روپے جبکہ سہولت بازار میں صرف 216روپے درجن دستیاب رہا۔مارکیٹ میں چکن 940روپے کلو تک،ڈی سی ریٹ 585روپے جبکہ سہولت بازار میں 571روپے بیچا گیا۔
سہولت بازار میں 446روپے،ڈی سی ریٹ پر 460روپے اوراوپن مارکیٹ میں 734روپے کلو دستیاب تھی، سہولت بازار میں انڈے269،ڈی سی ریٹ میں 276اورمارکیٹ میں 350روپے تک فروخت ہوئے۔
پنجاب ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او نوید رفاقت کی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو بریفنگ،چیئرمین افضل کھوکھر بھی موجود تھے۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ عوام کو اشیائے خور و نوش اوراشیائے ضررویہ کم از کم نرخ پر مہیا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے گزشتہ سالوں کی نسبت مہنگائی کی شرح بہت کم رہی۔عوام کی خدمت اورمعاشی ریلیف ترجیحات میں اولین ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حکومت پنجاب رمضان بچت بازار مریم نواز وزہراعلیٰ پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حکومت پنجاب رمضان بچت بازار مریم نواز وزہراعلی پنجاب سہولت بازاروں میں سہولت بازار میں رمضان المبارک مارکیٹ میں ڈی سی ریٹ عوام کو
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کا افغانستان اور ایران اسمگل ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اسباب پر گفتگو کی گئی۔
ملک بوستان نے کہا کہ اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ قیمت پر ڈالر خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیگل مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی ہے اور بلیک مارکیٹ میں اس کی طلب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے نئے قوانین بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 2 ہزار ڈالر تک کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عام صارفین بلیک مارکیٹ کے بجائے قانونی ذرائع کا استعمال کریں۔
ملک بوستان نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسمگلنگ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے، جس پر ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان چھاپوں کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 60 پیسے کمی ہوئی ہے اور ریٹ 288 روپے پر آ گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے ذخائر بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرید کر ریزرو 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے اور اب انٹربینک سے ڈالر کی خریداری بند کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈالر کا ریٹ اب مزید نہیں بڑھے گا بلکہ نیچے آئے گا۔
ان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 285 روپے سے کم ہو کر 284.76 روپے پر آ چکی ہے، اور اگر کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آنے کا امکان ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے کے قریب ہے، اور اس وقت پاکستانی روپیہ انڈر ویلیو ہے۔
یہ تمام اقدامات ملکی معیشت میں استحکام لانے اور غیر قانونی کرنسی لین دین کو روکنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔
Post Views: 4