UrduPoint:
2025-11-03@17:04:35 GMT

روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اپریل 2025ء) بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں جاری نیٹو رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ امریکہ کو روس کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔

اس اجلاس کے دوسرے دن بروز جمعہ بھی گفتگو جاری ہے کہ امریکہ اور دیگر اتحادی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان یوکرینمیں امن کیسے قائم ہو سکتا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق یوکرین میں قیام امن کے حوالے سے یورپی یونین متحد ہے۔

اگرچہ نیٹو ایک متحدہ عسکری اتحاد کے طور پر خود کو پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ نے یورپ اور کینیڈا کے خلاف مختلف تجارتی محصولات لگا کر ایک نئی تجارتی جنگ شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے باوجود جمعے کے روز یورپی نیٹو اراکین نے واضح طور پر روس کی مذمت کی کہ وہ ٹرمپ کی طرف سے پیش کیے گئے یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہا ہے۔

اس بیان کا مقصد واشنگٹن حکومت پر زور ڈالنا بتایا گیا ہے تاکہ وہ ماسکو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرے۔ یورپی نیٹو ممالک نے روس کے بارے میں کیا کہا؟

جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن جنگ بندی کی بات چیت میں مخلص نہیں ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں قیام امن کے پوٹن کے مذاکراتی عمل کو ''کھوکھلے وعدے‘‘ قرار دیا۔

جرمن خاتون وزیر نے روسی صدر پر الزام لگایا کہ وہ ''نئی نئی شرائط پیش کر کے وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بھی اسی مؤقف کی تائید کی۔ انہوں نے کہا، ''پوٹن ابہام پیدا کرتے رہتے ہیں اور بات چیت میں تاخیر کرتے ہیں۔ وہ اب بھی یوکرین، اس کی شہری آبادی اور توانائی کے وسائل پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ہم آپ کو دیکھ رہے ہیں، ولادیمیر پوٹن، ہمیں معلوم ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔‘‘

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے کہا، ''روس کو امریکہ کو جواب دینا ہو گا، کیونکہ امریکہ نے ثالثی اور جنگ بندی کے لیے بہت محنت کی ہے۔‘‘

یوکرین میں امن کے لیے نیٹو کے منصوبے کیا ہیں؟

ٹرمپ انتظامیہ روس اور یوکرین کے درمیان 30 دن کی جنگ بندی کے لیے کوشاں رہی ہے تاہم روس نے پیر کو کہا کہ جنگ بندی کو ممکن بنانے کے لیے ''طویل عمل‘‘ درکار ہو گا۔

یوکرین اور مغربی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس موسم سرما کے اختتام کے بعد ایک نیا حملہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ جنگ بندی کے مذاکرات میں خود کو مضبوط پوزیشن پر لا سکے۔

اسی دوران فرانس اور برطانیہ نیٹو رکن ممالک کے رضا کاروں کا ایک ایسا عسکری دستہ بنانے کی کوشش میں ہیں، جس میں شامل فوجی یوکرین میں تعینات کیے جائیں گے۔ اس دستے کا مقصد مستقبل کے کسی امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا اور یوکرین کے لیے سکورٹی کی ضمانت فراہم کرنا ہو گا۔

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین میں کے لیے

پڑھیں:

بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے

یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔

ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات

پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔

لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔

ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔

لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین

متعلقہ مضامین

  • روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ اور روسی قدامت پسندوں کی بے چینی کا سبب کیوں بنا گیا؟
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز