رکن پارلیمنٹ نے بی جے پی اور کانگریس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں میرا کوئی دشمن یا دوست نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں بارہمولہ کے رکن پارلیمنٹ عبدالرشید شیخ جو انجینیئر رشید کے نام سے مشہور ہیں نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیا اور اس بل کی شدید مخالفت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ملک کے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ بی جے پی اور کانگریس کے جھگڑے میں نہ پڑیں۔ انجینیئر رشید نے کہا "میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی کھلے عام مسلمانوں کو ان کی حثیت دکھاتی ہے اور کانگریس سیکولرازم کے نام پر مسلمانوں پر بالواسطہ میٹھی چھری سے وار کرتی ہے، میں مسلمانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ دونوں پارٹیوں کے درمیان نہ پھنسیں، ہم ووٹ بینک سے پرے ہیں"۔

رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ بھارتی مسلمانوں کو اپنی وفاداری کیوں ثابت کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسلمانوں کا اتنا ہی ہے جتنا کہ ہندوؤں کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خود مسلمانوں کو وقف کی جائیدادوں کا جائزہ لینا چاہیئے، کیا جائیدادوں کا غلط استعمال نہیں ہو رہا ہے۔ رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید نے ایک موقع پر بی جے پی اور کانگریس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں میرا کوئی دشمن یا دوست نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیوں پر شدید تنقید کی اور مسلمانوں کو خود اپنا جائزہ لینے کا مشورہ دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی جے پی اور کانگریس رکن پارلیمنٹ مسلمانوں کو انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔

برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • پہلی بار ایک پاکستانی نژاد ساؤنڈ انجینیئر نے گریمی ایوارڈ جیت لیا
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • ’ایسی چیزیں قبول نہیں کروں گی‘، سیلاب زدگان کے لیے غیر معیاری سامان ملنے پر حدیقہ کیانی پھٹ پڑیں
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سیاسی ماحول میں ہلچل، سینیٹر علی ظفر استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ پہنچ گئے
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • اسرائیل کا تقاریر سے کچھ نہیں بگڑے گا، مسلم ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں: ایران