ٹرمپ کا ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ؛ زکربرگ، مسک اور بیزوس کو کتنا نقصان ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے جانے والے ٹیرف کے بعد ان کی حمایت میں کھڑے ہونے والے ٹیکنالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ارب پتیوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔
امریکی صدر کے ٹیرف پلان کے نفاذ کے بعد ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے اسٹاک میں 8.96 فی صد، ایمازون 8.98 فی صد، گوگل 3.92 فی صد جبکہ ایپل کے شیئرز میں 9 فی صد سے زائد کمی واقع ہوئی۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر ایلون مسک بھی اس کا شکار بنے اور ٹیسلا اسٹاک کو 5.
ان ارب پتیوں کو یہ نقصان جمعرات کو صدر ٹرمپ کی جانب سے ’لبریشن ڈے‘ ٹیرف کے اعلان کے بعد وال اسٹریٹ کی تاریخ میں ایک خراب دن کے بعد جھیلنا پڑا۔ ڈاؤ جونز میں ہونے والا پوائنٹ ڈراپ تاریخ پانچ بدترین تنزلیوں میں سے ایک قرار دی جارہی ہے۔
دوسری جانب ایس اینڈ پی 500 میں مارچ 2020 کے بعد سے ایک دن میں ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی تنزلی دیکھی گئی۔
مارکیٹ میں چین کی جانب سے 34 فی صد جوابی ٹیرف عائد کرنے کے بعد تنزلی کا سلسلہ برقرار رہا۔
فوربز کے مطابق تنزلی کے نتیجے میں میٹا کے مارک زکربرگ کو 17.9 ارب ڈالر، ایمازون کے مالک جیف بیزوس کو 16 ارب ڈالر اور ایلون مسک کی مجموعی دولت میں 8.7 ارب ڈٓالر کی کمی واقع ہوئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔تجارتی محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے رواں برس کے لیے امریکی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی میں سب سے بڑی کمی کی ہے۔ جنوری میں امریکہ کے لیے آئی ایم ایف کا تخمینہ 2.7 فیصد سے کچھ ہی کم تھا، تاہم اب ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ عالمی ترقی میں نمایاں مندی کا باعث بنے گا۔ آئی ایم ایف کے اقتصادی مشیر پیئر اولیور گورنچاس نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی ترقی کی پیشن گوئی 3.1 فیصد رہنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جبکہ رواں برس 3.3 فیصد رہنے کی توقع تھی، جو کم ہو جائے گی۔