جعلی مینڈٹ کی حامل حکومت پرامن احتجاج سے خائف ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر ہمیں شدید تشویش ہے۔ ریلوے ٹریک، روڈ راستے سبھی غیر محفوظ بن چکے ہیں۔ آئے روز مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔ بلوچستان میں بدامنی عروج پر ہے، یہاں کوئی شخص محفوظ نہیں ہے۔ بلوچستان کے حالات پر ہمیں شدید تشویش ہے۔ ریلوے ٹریک، روڈ راستے سبھی غیر محفوظ بن چکے ہیں۔ آئے روز مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈٹ کی حامل حکومت پرامن احتجاج سے خائف ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سابق وزیراعلیٰ سردار اختر جان مینگل کے پرامن احتجاج کے راستے میں رکاؤٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ جمہوری وطن پارٹی کے رہنماء نوابزادہ گہرام خان بگٹی کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کی مقتدر قوتوں کو اب یہ بات سمجھ جانی چاہئے کہ جعلی مینڈٹ کے حامل مصنوعی لیڈروں کے پاس ملک و قوم کی قیادت کرنے کی صلاحیت اور اہلیت نہیں ہے۔ نا قوم ان پر اعتماد کرتی ہے نا ہی وہ قوم کی ترجمانی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی امن و امان کی ابتر صورتحال اغواء برائے تاوان چوری اور ڈاکے سے تنگ آ کر ہزاروں ہندو خاندان پچھلے چھ ماہ میں نقل مکانی کرکے پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔ وسیع پیمانے پر ہندو تاجروں کا ملک چھوڑ کر جانا افسوسناک ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔