Express News:
2025-11-04@05:19:43 GMT

وقت آگیا ہے ٹرمپ اپنے غلط اقدامات کو روک لیں، چین

اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT

چین نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے غلط اقدامات کو روک لیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  عالمی منڈی نے بھی ٹرمپ کے ٹیرف کو مسترد کردیا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے غلط اقدامات کو روک لیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا تجارتی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مشاورت سے مسئلے کا حل نکالے۔ عالمی منڈیوں کا ٹرمپ کے ٹیکسز پر ردعمل واضح ہے۔ دوسری جانب چین کی صحت ، ٹیکسٹائل ، الیکٹرونکس اور دیگر تجارتی شعبوں کی متعدد کامرس ایسوسی ایشنز نے بیان میں کہا ہے کہ چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو متحد ہو کر متبادل منڈیاں تلاش کرنا چاہیے ہیں۔

مزید پڑھیں: جیسے کو تیسا ! چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 34 فیصد ٹیکس عائد کر دیا

چینی تجارتی تنظیموں نے خبردار کیا کہ ٹیرف سے امریکا میں مہنگائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہوجائے گی۔  

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

 امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251104-06-10

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فی الحال یوکرین کو ٹوماہاک میزائل نہیں دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ فی الحال ایسا کوئی معاہدہ کرنے پر غور نہیں کر رہے، جس کے تحت یوکرین کو روس کے خلاف استعمال کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل حاصل ہو سکیں۔منصوبہ یہ تھا کہ امریکا ٹوماہاک میزائل ناٹو ممالک کو فروخت کرے گا اور وہ ممالک انہیں یوکرین منتقل کر سکیں گے، تاہم ٹرمپ نے اس منصوبے پر ٹھنڈا ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگ میں شدت نہیں چاہتے۔ انہوں نے ائر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ وہ اب بھی اس معاملے میں ہچکچاہٹ کے شکار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میزائل فروخت کے کسی معاہدے پر غور کر رہے ہیں تو ٹرمپ نے جواب دیاکہ فی الحال نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال بدل بھی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ اور ناٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے 22 اکتوبر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹوماہاک میزائل کے منصوبے پر بات چیت کی تھی۔ روٹے نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ معاملہ زیرِ غور ہے اور فیصلہ کرنا امریکا کے اختیار میں ہے۔ٹوماہاک میزائل کی مار تقریباً ڈھائی ہزار کلومیٹر تک ہے، جو روس کے اندر گہرائی تک، بشمول ماسکو، ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے کافی ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے، لیکن کریملن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دیے جانے کے کسی بھی اقدام کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔

انٹرنیشنل ڈیسک

متعلقہ مضامین

  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • پاکستان کی پہلی چینی سب میرین 2026 میں فعال ہو جائے گی
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟