بٹگرام، زمین کے تنازع پر تصادم میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد قتل
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
مقامی پولیس کے مطابق نعشوں کو پوسٹمارٹم کے لیے پولیس نے اسپتال منتقل کردیا ہے اور بٹگرام پولیس نے علاقہ ٹکری چھم سیداں کا کنٹرول بھی سنبھال کر ملزمان کی گرفتاری کے لئے بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کے علاقہ ٹکری چھم سیداں میں زمین کے تنازع پر جھگڑے کے دوران تصادم میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا جب کہ 6 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس حکام کے مطابق جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، جاں بحق افراد میں ضیاء اللہ شاہ، شہزاد شاہ، مظفر شاہ اور انور علی شاہ شامل ہیں، مقتولین ضیاء اللہ شاہ، شہزاد اور مظفر شاہ آپس میں باپ، بیٹا اور بھائی ہیں جب کہ دوسرے گروپ کی طرف سے جھگڑے کے دوران انور علی شاہ موقع پر زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ہے، مقامی پولیس کے مطابق نعشوں کو پوسٹمارٹم کے لیے پولیس نے اسپتال منتقل کردیا ہے اور بٹگرام پولیس نے علاقہ ٹکری چھم سیداں کا کنٹرول بھی سنبھال کر ملزمان کی گرفتاری کے لئے بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق علاقے میں سوگ کا سماں ہے، لواحقین ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ بھی کررہے ہیں، حالات کوکنٹرول کرنے کے لیے پولیس نے مختلف علاقوں میں بھاری نفری بھی تعینات کررکھی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تھانہ رمناحملہ کیس، پی ٹی آئی رہنماوں ، کارکنوں کو 15 سال قید ،جرمانہ ، دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد(اوصاف نیوز)انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف 9 مئی تھانہ رمنا پر حملہ کا کیس انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
پی ٹی آئی ایم این اے عبدلطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو نو مئی کے مقدمہ میں سزا سنا دی گئی پولیس نے فیصلے کے بعد عدالت میں موجود چار ملزمان محمد اکرم ، میرا خان، شاہ زیب ، سہیل خان کو تحویل میں لے لیا ۔
عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے، ملزمان کو مجموئی طور پر 15 سال چار ماہ قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی ۔جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا اور فائرنگ کی اور پتھرائو کیا پولیس والوں کو مارنے کی کوشش کی۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے اپنے مقاصد کیلئے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی،ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کروائیں،ملزمان کی مجسٹریٹ صاحبان کے سامنے شناخت پریڈ کی گئی،اسلام آباد کے تھانوں پر حملہ ہوتا ہے تو ملک میں کوئی جگہ رہنے کے قابل نہیں رہے گی،پولیس پر قاتلانہ حملہ پر ملزمان کو پانچ سال سزا پچاس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے،موٹر سائیکل جلانے چار سال قید چالیس ہزار جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے ۔
تھانہ جلانے کے جرم میں چار سال قید اور چالیس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے ۔ پولیس کے کام میں مداخلت پر تین ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے ۔دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ کی سزا سنائی جاتی ہے ۔ مجمع بنا کر جرم کرنے پر دو سال کی سزا سنائی جاتی ہے ۔ دہشت گردی کی دفعات پر دس سال سزا اور دو لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے ۔
بائیومیٹرک ڈیٹا چوری کا خطرہ،زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام سمز فوری طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ