بجلی کی قیمت میں کمی کے بعد عوام کیلئے ایک اور خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے کہا عید کے بعدوزیراعظم نےبجلی کی قیمتوں میں کمی کااعلان کیا، ایک اورخوشخبری آنیوالی ہے جس کاوزیر اعظم اعلان کرینگے۔
تفصیلات کےمطابق وزیراطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا ریلیف گرمی میں عوام کو فائدہ ہوگا،رمضان سہولت بازار میں 1ارب11کروڑ کی عوام کوچیزوں پربچت ہوئی،3ارب57کروڑروپےکی رمضان بازاروں میں خریداری ہوئی،28ہزارافرادنے3کروڑکی فری ہوم ڈیلیوری اشیاخورونوش منگوائیں۔
صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک اورخوشخبری آنیوالی ہے جس کاوزیر اعظم اعلان کرینگے، نئے 13 سہولت بازار اگست تک بنائیں گے ،69کروڑسےسہولت بازار سولر انرجی پر منتقل ہو رہے ہیں۔
14مقامات پر پائلٹ سہولت آن دی گو پروگرام شروع کرینگے،اوورچارجنگ پرٹرانسپورٹرزکو22لاکھ کاجرمانہ،11لاکھ مسافروں کوواپس دلوایاگیا۔
مزیدپڑھیں:بجلی کی قیمتوں میں حالیہ کمی سے مہنگائی مزید کم ہوگی، نواز شریف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔