صدر آصف علی زرداری کے متعلق شاندار خبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
سٹی42: سوشل میڈیا اور دشمن ملک کے میڈیا میں پھیلائی جا رہی فیک نیوز کے طوفان کے دوران صدر آصف علی زرداری کے متعلق شاندار خبر آ گئی ہے۔
صدر آصف علی زرداری کے ڈاکٹر عاصم حسین نے آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق افواہوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا، الحمدللہ صورتحال یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری کل نہیں تو پرسوں ہسپتال سے ڈسچارج ہو رہے ہیں کیونکہ ان کی صحت بہت بہتر ہے۔
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کمی
عین اس وقت جب صدر مملکت کے سارا گھرانہ اور پارٹی کے کارکن شہید قائد عوام ذیڈ اے بھٹو کی برسی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور خود صدر مملکت صاحب فراش ہونے کے سبب ہسپتال میں زیر علاج ہیں، پاکستان کے دشمنوں، شر پسندوں اور بھارت میں پاکستان کے کھلم کھلا دشمنوں نے صدر آصف علی زرداری کے متعلق جھوٹی افواہوں کی بارش کر دی۔ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے فیک تصویریں اور ویڈیوز بھی پھیلائی گئیں، یہ جھوٹ کا طوفان اتنا بڑھا کہ آج کراچی مین صدر آصف علی زرداری کے دوست اور ذاتی فزیشن ڈاکٹر عاصم کو نیوز کانفرنس کر کے قوم کو یہ خوشی کی خبر بتانا پڑی کہ صدر آصف زرداری بخیریت ہیں اور زیادہ سے زیادہ دو دن میں ہاسپٹل سے ڈسچارج ہو رہے ہیں۔
سود میں مزید کمی کی گنجائش، مہنگائی کے خٓتمہ کا فائدہ عوام تک پہنچانا ہے، اورنگزیب
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی بیماری کے حوالے سے بھارتی چینلز اور سوشل میڈیا پر چلنے والی تصاویر جعلی اور خبریں و اطلاعات غلط ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت کافی بہتر ہوگئی ہے۔ وہ کل یا پرسوں اسپتال سے ڈسچارج ہوجائیں گے۔ وہ ہفتہ کو ضیاء الدین اسپتال کلفٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے حوالے سے سوشل میڈیا اور بھارتی چینلز بے بنیاد خبریں چلا رہے ہیں۔ صدر مملکت گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد سے نوابشاہ گئے۔ میں کراچی آ گیا تھا، صدرِ مملکت کا فون آیا کہا کہ عید کے دن میری طبیعت ناساز ہے۔
"کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی"ایک بار پھرسکرین پرواپسی کے لیے تیار
ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ صدر مملکت کا عید کے دن شام کو پھر فون آیا اور کہا کہ سردی لگ رہی ہے، مجھے بخار ہو گیا ہے۔ میں رات کو نوابشاہ پہنچا۔ وہاں اتنی سہولیات نہیں ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ گزشتہ پیر کو ہم صدرِ مملکت کو کراچی لائے، اسپتال میں داخل کیا اور ان کے ٹیسٹ شروع کیے۔ ٹیسٹ سے یہ معلوم ہوا کہ صدرِ مملکت کو کورونا ہوا ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ اب صدرِ آصف زرداری کی طبیعت کافی بہتر ہے، کل یا پرسوں صدرِ مملکت اسپتال سے ڈسچارج ہو جائیں گے۔ سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم صدرِ مملکت کو دیکھ رہی ہے۔ کورونا اب بھی پاکستان میں موجود ہے۔ اینٹی وائرس دوائیاں بھی اب پاکستان آ گئی ہیں۔
پنجاب میں نئے کار واش اسٹیشنز پر پابندی عائد
انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین جو چاہیں کہتے رہیں، بھارت تو ویسے ہی ہمارا دشمن ہے۔ سوشل میڈیا پر جو فیک خبریں چل رہی ہیں وہ مناسب نہیں ہیں۔ صدرِ مملکت کو بلڈ پریشر اور شوگر ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ صدرِ مملکت اپنی اسپتال سے فوٹیج جاری کرتے ہیں یا نہیں، یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہو گا۔ پرائویسی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ سوشل میڈیا پر جو نام نہاد فوٹیجز چل رہی ہیں وہ سب جعلی ہیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صدر ا صف علی زرداری ڈاکٹر عاصم حسین نے صف علی زرداری کے ڈاکٹر عاصم نے سے ڈسچارج ہو سوشل میڈیا زرداری کی صدر مملکت نے کہا کہ مملکت کو کہ صدر
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں،افغانستان سے دہشت گردی ہماری قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے. ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کیا عاصم افتخار نے کہا کہ دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان، چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈپرعالمی پابندیوں کی درخواست دی، طالبان انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں جن میں داعش خراسان، القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، ای ٹی آئی ایم، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور کالعدم مجید بریگیڈ شامل ہیں، افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروہوں کے باہمی تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے عاصم افتخار نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں، دنیا کو ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا.