ڈراما آرٹسٹس کے بارے میں نامناسب بیان؛ فضیلہ قاضی کا ڈکی بھائی کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سینیئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کو اداکاروں کے بارے میں نامناسب بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے ڈکی بھائی کے متنازع بیان کی ویڈیو پر کمنٹ کیا کہ میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتی ہوں کہ سب ایک جیسے نہیں ہوتے اس لیے براہِ کرم بات کرتے ہوئے بہتر اور قابلِ احترام زبان استعمال کریں۔
البتہ فضیلہ قاضی ڈکی بھائی کی اس بات کی تائید کی دنیا بدل رہی ہے اور اداکاروں کو بھی خود کو اس میں ڈھالنا چاہیے۔
یاد رہے کہ ایک پوڈ کاسٹ میں ڈکی بھائی نے کہا تھا کہ ٹی وی فنکار احساسِ کمتری کا شکار ہیں، یہ ہدایت کاروں کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور ان کا خود کچھ کام نہیں ہے۔
ڈکی بھائی نے بشریٰ انصاری جیسی اداکارہ کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں انھیں نہیں جانتا۔ مجھے بس یہ معلوم ہے کہ ایک اداکارہ ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فضیلہ قاضی ڈکی بھائی
پڑھیں:
پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
اپنے ایک ٹویٹ میں صیہونی سیاستدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے باعث یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کم کرنے اور اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز دی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے صیہونی سیاستدان "گیڈئون سعر" نے دھمکی دی کہ اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو اسرائیل بھی جواب دے گا۔ گیڈئون سعر نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف تجویز کردہ اقدامات سیاسی و اخلاقی طور پر غلط ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پابندیوں سے خود یورپ کو نقصان پہنچے گا۔ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مدنظر ركھتے ہوئے گیڈئون سعر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
گیڈئون سعر نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے گئے تو ان کا جواب دیا جائے گا، لیکن امید ہے کہ ایسا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیلی مصنوعات سے متعلق آزاد تجارتی معاہدوں کو معطل کرنے کی تجویز دی، تاہم فی الحال یورپی یونین کے تمام رکن ممالک اس تجویز کی حمایت نہیں کر رہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" نے صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" اور انتہاء پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے كہ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی انتہاء پسندی و اشتعال انگیزی کی وجہ سے مشہور ہے۔ گزشتہ پچھتر سالوں میں جس طرح اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اس کی تاریخ بشریت میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے میں صیہونی سیاستدانوں کی جانب سے اخلاق کی باتیں ذرا نہیں بھاتیں۔