ناردرن بائی پاس ،ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگانے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
مویشی منڈی انتظامیہ نے 2کنٹینرز پر مشتمل عارضی موبائل دفتر بھی قائم کردیا
میڈیا سیل کے علاوہ تمام ٹھیکوں کا اعلان کردیا گیا، ایڈمنسٹریٹرشہاب علی خان مقرر
عید الاضحی سے 2 ماہ قبل تیسر ٹاؤن ناردرن بائی پاس کے سنگم پر عید الضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کے لیے قائم کی جانے والی عارضی مویشی منڈی 2025کے قیام کے لیے میڈیا کے علاوہ 18کیٹیگریز پر مشتمل تمام ٹھیکوں کے ٹینڈر جاری کردیے ، مویشی منڈی 2025میں جاری کیے جانے والے ٹینڈرز میں ایڈ منسٹریٹر، بجلی سپلائی،کار پارکنگ، پانی سپلائی، سافٹ ڈرنک،منرل واٹر سپلائی، چارہ سپلائی، برف سپلائی،ٹینٹ سپلائی،آٹومیشن سروس، کیبن ہوٹل سروس، واٹرڈرم،بھل سپلائی،برانڈنگ اینڈایڈورٹائیزمنٹ،ویٹرنری سروس،فیول سپلائی، رینٹ اے کار سروس،پری فیبریکٹرز کنٹینرز اور بیت الخلاء سمیت دیگر انتظامات کے لیے ٹھیکے جاری کیے گئے ہیں۔ موشی منڈی انتظامیہ نے 2کنٹینرز پر مشتمل عارضی موبائل دفتر بھی قائم کردیا ہے اسی طرح ٹریکٹر ٹرالی کے ذریعے صفائی ستھرائی کا کام تیزی سے جاری ہے ،مویشی منڈی 2025کے لیے ایڈمنسٹریٹر کا فیصل برادرز کے چیف ایگزیکٹو (سی او) شہاب علی خان کو دیا گیا ہے ۔بجلی کا ٹھیکہ اقبال امین،پانی کی سپلائی کا ٹھیکہ راجہ عدنان، بھالومٹی کا ٹھیکہ سعید برکی،ہوٹل کیبن کا ٹھیکہ رائو فیصل،کنٹینرز کا ٹھیکہ یاسر،برانڈنگ کے لیے عمیر سید،پارکنگ کا ٹھیکہ عدنان عتیق ، ٹینٹ کا ٹھیکہ ندیم گولڈ نامی ٹھیکیدار کو دیا گیا ہے اسی طرح دیگر انتظامات کے لیے ٹھیکیداروں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ مویشی منڈی میں الاٹ ہونے والے ٹھیکے داروں کو ورک آرڈر ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ناردرن بائی پاس پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی سجنے کو تیار ہے اور اس سلسلے میں تیاریاں زور و شور سے شروع کردی گئی ہیں۔گزشتہ سا ل کی طرح اس سال2025میں بھی قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے ایک نیا شہر آباد کیا جا رہا ہے ۔ مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں، بیوپاریوں کی سہولت کے لیے پانی،چارہ،بجلی سمیت دیگر سہولیات 24گھنٹے فراہم کی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مویشی منڈی کے لیے
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔