گلوبل وارمنگ سے دنیا کا کونسا ملک سب سے پہلے سمندر میں ڈوب جائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
عالمی درجہ حرارت میں خطرناک اضافے کے باعث بحرالکاہل میں واقع جزیرہ نما ملک "تووالو" گلوبل وارمنگ کی زد میں آ کر دنیا کا پہلا ملک بن سکتا ہے جو مکمل طور پر سمندر میں ڈوب جائے گا۔
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ رفتار سے گلیشیئرز پگھلتے رہے اور سمندر کی سطح بلند ہوتی رہی تو اندازہ ہے کہ سال 2050ء تک تووالو مکمل طور پر زیرِ آب آ جائے گا۔
اس بدقسمت دیس میں تقریباً 11 ہزار انسان آباد ہیں جن کے گھربار اور وطن ہی نہیں تاریخ اور تہذیب وثقافت بھی مٹنے کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رومن کیتھولک چرچ کے 266ویں سربراہ پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سے متعلق ویٹیکن کا بیان سامنے آگیا۔
رپورٹ کے مطابق ویٹیکن نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ پیر کی صبح 88 سال کی عمر میں فالج اور اس کے نتیجے میں دل بند ہونے جانے کے بعد انتقال کر گئے۔
پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں "اربے ایٹ اوربی" (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔
ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے۔
وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے۔
پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل زکر کام کیا۔
علاوہ ازیں انھوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔
ید رہے کہ وہ پہلے پوپ ہوں گے جنہیں ویٹی کن کے باہر دفن کیا جائے گا، ان کی آخری رسومات ہفتے کو ادا کی جائیں گی۔
ویٹی کن کی جانب سے پوپ فرانسس کے انتقال کا باضابطہ بیان جاری کیا گیا اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں ان کی موت کی وجہ بھی بیان کی گئی ہے۔
ویٹی کن کے کیمرلینگو کارڈینل کیون فیرل نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح 7:35 بجے، روم کے بشپ، فرانسس، اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
ان کے دیٹھ سرٹیفکیٹ میں بتایا گیا کہ پوپ فرانسس ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا تھے جس کا پہلے انکشاف نہیں کیا گیا تھا۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق پوپ انتقال سے پہلے کوما میں چلے گئے، ان کی موت کی تصدیق ایکو کارڈیوگرام سے کی گئی۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں مزید کہا گیا کہ پوپ فرانسس کو ہائی بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری اور ٹائپ 2 ذیابیطس بھی تھی۔