بانی پی ٹی آئی نہیں ہم سب قید میں ہیں: پیر پگارا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ملتان(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ ،حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگارا نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم چیئرمین پی ٹی آئی قید میں نہیں بلکہ ہم سب قید میں ہیں اور اپنے حقوق سندھ کی بقا اور پاکستان کے استحکام کے لئے مزید جدوجہد کرنے کی ضرورت ہیِِ۔ پیر صاحب پگارا نے ملتان کا نجی دورہ کیا جہاں انہوں نے صوبائی سینئر نائب صدر الحاج محمد اشرف قریشی سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر اہم شخصیات اور خلفا موجود تھے۔ محمد اشرف قریشی نے تنظیمی صورتحال پر رپورٹ پیش کی اور جماعت کو مزید فعال کرنے کے حوالے سے مشاورت کی۔پیر صاحب پگارا نے خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا اس وقت مسلم لیگ فنکشنل جی ڈی اے ملک کی سلامتی، بقا، استحکام کے لئے جدوجہد میں مصروف ہے، سابق وزیراعظم چیئرمین پی ٹی آئی قید میں نہیں بلکہ ہم سب قید میں ہیں اور اپنے حقوق سندھ کی بقا اور پاکستان کے استحکام کے لئے مزید جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا پاکستان مسلم لیگ فنکشنل اہم سیاسی جماعت ہے اور جی ڈی اے اہم الائنس ہے جو ملک بھر میں اپنی جمہوری اور عوامی حقوق کی جنگ میں مصروف ہے، جلد مسلم لیگ فنکشنل کی مرکزی کونسل کا اجلاس طلب کیا جا رہا ہے اور اہم فیصلے کئے جائیں گے، ساتھیوں سے مشاورت اور تجاویز جاری ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مسلم لیگ فنکشنل
پڑھیں:
بیوائیں تمام شہریوں کی طرح روزگار، وقار، برابری اور خودمختاری کا حق رکھتی ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بیوہ عورتوں کے حقوق سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ کو دی گئی امدادی ملازمت اس کے دوبارہ نکاح کے بعد ختم کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اس عدالت میں اس سے ملتا جلتا معاملہ زاہدہ پروین کیس میں زیرِ بحث آیا تھا جس پر عدالت نے شادی شدہ بیٹیوں کیخلاف اقدامات کو غیرآئینی قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: والد کی جگہ بیٹی نوکری کے لیے اہل قرار، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں، بیوہ کو اس کی دوبارہ شادی کی بنیاد پر ملازمت سے نکالنا صریحاً صنفی امتیاز ہے، بیوہ کی شناخت اس کے شوہر سے نہیں جڑی ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مالی خودمختاری عورتوں کی آئینی شناخت کا بنیادی جزو ہے، جس مرد کی اہلیہ کا انتقال ہوا ہو اس کی دوسری شادی پر آفس میمورینڈم لاگو نہیں ہوتا، بیوہ عورت کو دوسری شادی پر آفس میمورینڈم کے ذریعے نوکری سے برخاست کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ ایسی پالیسیز عورتوں کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں، ایسے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے بھی خلاف ہیں، بیوگی کو کسی عورت کی محرومی یا کم حیثیتی کی علامت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے، بیوہ بھی دوسرے شہریوں کی طرح برابر کی عزت و حقوق کی حقدار ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شادی شدہ بیٹیوں کو مرحوم والد کے کوٹے پر ملازمت نہ دینا غیر قانونی اور امتیازی سلوک ہے، سپریم کورٹ
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم ورٹ کے جنرل پوسٹ آفس فیصلے میں وزیراعظم کا امدادی پیکیج غیرآئینی قرار دیا گیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا اطلاق موجودہ مقدمے پر لاگو نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مستقبل کے لیے تھا، سابقہ تقرریاں متاثر نہیں ہوتیں۔
سپریم کورٹ نے چیف کمشنر، ریجنل ٹیکس آفیسر بہاولپور کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیوہ خواتین خواتین کے حقوق سپریم کورٹ فیصلہ ملازمت