پاکستان کی یو این او میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
امریکی کانگریس کے دو سربراہان کیجانب سے 31 مارچ کو بھیجی گئے ایک خط میں ایچ آر سی کے رکن ممالک کو خبردار کیا گیا کہ "اگر انہوں نے اسرائیل کیخلاف مخصوص میکانزم کی حمایت کی تو انہیں بھی وہی نتائج بھگتنا ہونگے، جو آئی سی سی کو اسرائیلی وزیرِاعظم کے وارنٹ پر بھگتنا پڑے۔" اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی یو این میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا، امریکی کانگریس کے دو سربراہوں کی جانب سے ایچ آر سی کے رکن ممالک کو حمایت پر آئی سی سی جیسے نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی، 7 سفارتکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان تو دو ماہ قبل کر دیا تھا، لیکن امریکا اب بھی کونسل کے کام پر اثر انداز ہو رہا ہے، جس کا شکار پاکستان کی حالیہ اسرائیل مخالف تجویز بھی ہوئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ امریکا نے 47 ممبران پر مشتمل چھ ہفتے پر محیط سیشن میں تو غیر حاضری رکھی، تاہم اس کے دباؤ اور سفارت کاری کا اثر معاملات پر پڑا۔ ذرائع کے مطابق امریکا نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ایک سخت تجویز کو کمزور کرنے پر توجہ مرکوز کر دی، جس میں اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کارروائیوں کی تحقیقات کے لئے اقوامِ متحدہ کا ایک خود مختار، غیر جانبدار اور آزاد میکانزم (IIIM) بنانے کا کہا گیا تھا۔ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے کونسل نے ایک انکوائری کمیشن پہلے سے قائم کر رکھا ہے، لیکن پاکستان کی تجویز کے تحت اضافی اختیارات کے ساتھ بین الاقوامی عدالتوں میں ممکنہ استعمال کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ اضافی تحقیقات کا آغاز ہوسکتا تھا۔
کونسل، جس کا مشن دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینا اور ان کا تحفظ کرنا ہے، نے پاکستان کی تجویز کا جو ورژن بدھ کو منظور کیا، اس میں آئی آئی آئی ایم کی تشکیل شامل نہیں تھی۔ امریکی کانگریس کے دو سربراہان کی جانب سے 31 مارچ کو بھیجی گئے ایک خط میں ایچ آر سی کے رکن ممالک کو خبردار کیا گیا کہ "اگر انہوں نے اسرائیل کے خلاف مخصوص میکانزم کی حمایت کی تو انہیں بھی وہی نتائج بھگتنا ہوں گے، جو آئی سی سی کو اسرائیلی وزیرِاعظم کے وارنٹ پر بھگتنا پڑے۔"
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کی امریکا نے
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
اسلام آباد:پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم جنوری میں ایک اور آڈٹ کے لیے پاکستان پہنچے گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبوں کے سربراہان کو امریکی آڈٹ کی تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
امریکی ٹیم پاکستان سول ایوی ایشن اور ملکی ایئر لائنز کے طیاروں کی مینٹیننس، فلائٹ سیفٹی اور آپریشنل معیار کا تفصیلی جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے سی اے اے اور پاکستانی ایئر لائنز کے طیاروں کا ابتدائی آڈٹ کیا تھا۔
جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستانی ایئر لائنز کی امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔