ہم نے 40 برس سے افغان پناہ گزینوں کی مہمان نوازی کی مگر پاکستان کو اس کا نقصان ہوا، مولانا عبدالحمید
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی صورت حال انتہائی افسوس ناک ہے، یہ سب ایک مخصوص حکمت عملی کے تحت ہو رہا ہے، فرقہ واریت کو ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے ’را‘ سمیت بیرون ملک کی طاقتیں اس صورت حال کا باعث ہیں، اسکا فائدہ بھی انہی کو پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کچھ خامیاں ہماری بھی ہیں، سیاستدان اور پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کو اپنی حد میں رہنے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے واقعات کو مذاکرات سے حل کیا جا سکتا ہے۔ آپریشنز کی باتیں ہو رہی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں کئی آپریشنز ہو چکے لیکن دہشتگردی ختم نہیں ہو سکی۔ مذاکرات کی راہ ہموار کی جائے جس میں سیاسی عمائدین، بااثر شخصیات اور علمائے کرام کو یہ ہدف دیا جائے کہ وہ اس مسئلہ کو حل کریں۔
مولانا عبدالحمید کے مطابق افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، اگر وہ سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے تو ان سے بات کی جا سکتی ہے، ایک جرگہ بھیجا جا سکتا ہے جس میں یہ طے کیا جا سکے کہ سرزمین افغانستان پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ پاکستان تو 40 برس سے ان افغانوں کا مہمان نواز رہا۔ ان کو گلے لگایا، قربانیاں تو پاکستان نے دی ہیں نہ صرف ان پناہ گزینوں کو اپنے ساتھ رکھا بلکہ ہمیشہ ان کے ساتھ تعاون ہوتا رہا ہے۔ وہ جو ناراض ہیں ان کو منایا جا سکتا ہے علمائے کرام کو نشانہ بنانے کا مقصد فرقہ وارانہ فسادات کو ابھارنا ہے، کیوں کہ یہی علما اس دہشتگردی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دوریاں بڑھ رہی ہیں یہ ختم ہونی چاہییں، دونوں ممالک کی زمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا ہم قرآن و سنت کی بات کرتے ہیں جو امن اور بھائی چارے کی بات ہے۔ جو ظلم کے خلاف بات ہے جو تعاون کی بات ہے۔
مولانا کا کہنا ہے کہ نصاب میں تبدیلی کی گنجائش ہر وقت رہتی ہے، اس وقت مدارس میں جدید علوم شامل ہیں دیگر لازمی مضامین کے ساتھ کمپیوٹر کی تعلیم بھی لازم و ملزوم کردی گئی ہے۔ اے آئی کے کورس کرائے جا رہے ہیں کیوں کہ یہ اس دور کی ضرورت ہیں۔ اگر مدارس کے بچے بھی ترقی کرنا چاہتے ہیں تو جدید علوم کو ضرور حاصل کریں اسکے 2 فوائد ہیں ایک تو ہم آہنگ رہیں گے دوسرا انکا معاش بھی اس سے وابستہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان خیبرپختونخوا مولانا عبدالحمید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان خیبرپختونخوا مولانا عبدالحمید مولانا عبدالحمید کا کہنا ہے کہ کے خلاف کی بات
پڑھیں:
امام خمینی کا نام مظلوموں کے دفاع، استقامت کی علامت ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن
کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ امام خمینی نے انقلاب اسلامی کے ذریعے نہ صرف ایران کو بیدار کیا بلکہ پوری دنیا کے مظلوموں خصوصاً فلسطینی عوام کیلیے آواز بلند کی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ امام خمینی کا نام مظلوموں کے دفاع، استقامت کی علامت ہے۔ دیانتداری و اخلاص سے عوامی حقوق کے حصول ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ فلسطینی غزہ کے مسلمانوں پر مظالم کے ذمہ دار امریکہ و اسرائیل کیساتھ مسلم حکمران و سپہ سالار بھی ہیں۔ مسلمانوں کے ساتھ لاکھوں افواج اسلحہ و گولہ بارود اور ایٹم بم تک ہونے کے باوجود غزہ میں نسل کشی جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں بانی انقلاب اسلامی آیت اللہ روح اللہ خمینی (ر) کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ امام خمینی کا نام مظلوموں کے دفاع، استقامت، اور اسلامی غیرت کی علامت ہے۔ مظلوموں کوحقوق دلانے کیلئے انقلاب کی ضرورت ہے۔ امام خمینی نے انقلاب اسلامی کے ذریعے نہ صرف ایران کو بیدار کیا بلکہ پوری دنیا کے مظلوموں خصوصاً فلسطینی عوام کے لیے آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی کا پیغام آج بھی ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے لیے مشعل راہ ہے اور فلسطین کی آزادی امت مسلمہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔