شعبہ معدنیات میں تعاون کا فروغ، سینئر امریکی عہدیدار آئندہ ہفتے پاکستان آئینگے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
شعبہ معدنیات میں تعاون کا فروغ، سینئر امریکی عہدیدار آئندہ ہفتے پاکستان آئینگے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان اور امریکا کا معدنیات کے شعبے میں تعاون کے فروغ کیلئے اہم اقدام سامنے آیا ہے۔
اس حوالے سے امریکا کے سینئر عہدیدار کی قیادت میں ٹرمپ انتظامیہ کا وفد اگلے ہفتے پاکستان آئے گا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایرک مائیر 8 سے 10 اپریل تک اسلام آباد کا دورہ کریں گے، امریکی وفد میں مختلف اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے، ایرک مائیر پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں بھی شرکت کریں گے، ان کے دورے کا مقصد قیمتی معدنیات کے شعبے میں امریکی مفادات کو فروغ دینا ہے۔
دورہ پاکستان کے دوران ایرک مائیر پاکستانی حکام سے کاروبار کے لئے مواقعوں کو وسعت دینے اور دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے بات چیت کریں گے۔
اس موقع پر پاک امریکا انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان ا
پڑھیں:
امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔
بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔
انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔
علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر
یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی