بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے صاحبزادے موسیٰ مانیکا شادی کے بندھن میں بند گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے صاحبزادے موسیٰ مانیکا شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کی تقریب لاور کے بیدیاں روڈ پر واقع خاور مانیکا کے فارم ہاؤس میں ہوئی جس میں خاندان کے قریبی افراد اور رشتہ داروں نے شرکت کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایم این اے میاں احمد رضا مانیکا، ایم پی اے میاں فاروق مانیکا، میاں آصف مانیکا، اور سابق ایم پی اے دیوان عظمت سید محمد چشتی سمیت متعدد اراکین اسمبلی نے اس پرمسرت تقریب میں شرکت کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک کی معروف فیملی کی شادی کی اس تقریب میں صرف چند افراد کو مدعو کیا گیا تھا۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا ایک سرکاری ملازم تھے، ان کے والد ملک کے ممتاز سیاستدان تھے، انہوں نے سابق اہلیہ شریٰ بی بی پر سنگین الزامات لگائے، ان کی 28 سال تک چلنے والی شادی 2017 میں طلاق پر ختم ہوئی۔
بشریٰ بی بی کا نام پہلی بار خبروں کی زینت بنا جب انہوں نے 2018 میں عمران خان سے شادی کی، رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے سربراہ نے ایک مزار پر ملاقات کے بعد رہنمائی کے لیے بشریٰ بی بی سے رجوع کیا۔
یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ بشریٰ بی بی نے پیش گوئی کی تھی کہ عمران خان کی سیاسی کامیابی تب ہی ممکن ہے جب وہ شادی کر لیں۔
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی ان دنوں قانونی مشکلات کا شکار ہیں اور متعدد الزامات کے تحت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
مدرسوں میں بچوں پر مبینہ تشدد،بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ، والدین بھی رحم کریں۔
سینئر اور لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوات میں مدرسے کے استاد کے مبینہ تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔بشریٰ انصاری نے مدارس کی رجسٹریشن اور سخت مانیٹرنگ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وقت آگیا ہے، ان معاملات پر ریاست اپنا کردار ادا کرے۔اداکارہ نے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے، کئی مدارس میں کچھ ناتجربہ کار اساتذہ بچوں کو خوف زدہ کرکے تعلیم دینا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات کے بالکل برخلاف ہے۔بشریٰ انصاری نے کہا کہ مدارس کے اساتذہ توازن نہیں رکھ پا رہے ہیں،یہی وجہ ہے، ایسے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ اس میں جہاں مدارس کے اساتذہ، انتظامیہ اور حکام ذمہ دار ہیں، اتنے ہی والدین قصور وار ہیں، وہ بھی اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہے ہیں۔ بشریٰ انصاری نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں پر رحم کریں اور ان کی بات سنیں،اگر وہ کہیں جانے سے منع کرتے ہیں تو اس کی وجہ جانیں،بہانہ نہ سمجھیں،ان سے بات کریں۔