بیجنگ :  چائنا میڈیا گروپ کے تحت  (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق جواب دہندگان نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا  ہے کہ وہ مشترکہ طور پرامریکی طرز کی غنڈہ گردی’ کا مقابلہ کریں اور اپنے جائز حقوق و مفادات اور موجودہ بین الاقوامی معاشی و تجارتی نظام کا دفاع کریں۔

سروے میں  93.

5 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ صرف منصفانہ اور باہمی  فائدہ مند  نیا بین الاقوامی تجارتی نظام کا قیام  ہی تمام فریقوں کے مفاد میں اور  دانشمندانہ انتخاب ہے۔ 89.2 فیصد جواب دہندگان نے  اپیل کی ہے کہ  دنیا کے ممالک  امریکہ کے ساتھ تجارتی معاملے میں  مضبوط اور فعال موقف  اپناتے ہوئے  ڈبلیو ٹی او جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر امریکہ کی طرف سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کریں۔ 85.3 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ  تمام ممالک کا  کثیر الجہتی میکانزم کے ذریعے اپنے جائز حقوق و  مفادات کا تحفظ خود ہی  منصفانہ اور زیادہ معقول بین الاقوامی معاشی نظام کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ یہ تجارتی تنازع ، جو یکطرفہ پسندی سے شروع ہوا، بالآخر بین الاقوامی تجارتی نظام کو ایک نئے توازن کی طرف دھکیل دےگا۔

یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور مجموعی طور پر 5,177 غیر ملکی انٹرنیٹ صارفین نے سروے میں حصہ لیا اور 24 گھنٹوں کے اندر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیصد جواب دہندگان بین الاقوامی

پڑھیں:

پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست

اسلام آباد: عالمی سطح پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کے بڑھتے استعمال میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سنگاپور اور ناروے نے نمایاں برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ پاکستان اس دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے، جہاں آبادی کا 15 فیصد سے بھی کم حصہ اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔

یہ اعداد و شمار مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ “اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025” میں سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یو اے ای اور سنگاپور میں پچاس فیصد سے زائد افراد روزمرہ کاموں میں اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ ممالک عالمی درجہ بندی میں سب سے آگے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں اے آئی کے استعمال میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود دستیابی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی، اور مقامی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم موجودگی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں لوگ اپنی مادری زبان جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس ٹیکنالوجی کی قبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، جبکہ سعودی عرب، ملائیشیا، قطر اور انڈونیشیا بھی اے آئی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ اسرائیل بھی جدید اے آئی ماڈلز بنانے والے سات ممالک میں شامل ہے، جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔

رپورٹ نے سفارش کی ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان اے آئی کے بڑھتے فرق کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے برابر مستفید ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد، مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے،وزیراعظم
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم